اتھارٹی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی انسپکشن کر کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو لاکھ سے دو کروڑ تک جرمانے کرئے گئی اتھارٹی اساتذہ کے مشاہروں کا جائزہ بلڈنگ اور فیسوں کا جائزہ لے گی
پنجاب حکومت نے ،پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے وزیر تعلیم کی سربراہی میں قائم ہونے والی اس کمیٹی میں گیارہ اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہوں گے یہ کمیٹی ضلعی سطع پر سب کمیٹیاں تشکیل دیے گی ان کے ذمے ضلع کے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں ( سکولز و کالجز) کی رجسٹریشن ،اساتذہ کی تنخواہوں و اساتذہ کی تعداد،،معیار تعلیم ،بلڈنگ طلباء طالبات کو میسر سہولیات اور وصول شدہ فیسوں کا جائزہ لینا ہوگا۔پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو ہر نئے کیمپس کو کھولنے کی اجازت اس اتھارٹی سے حاصل کرنا ہوگی اتھارٹی وقتاً فوقتاً تمام سکولوں و کالجوں کی انسپکشن کرئے گی تمام ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرئے گی اتھارٹی کے رولز کی خلاف ورزی پر تعلیمی ادارے کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا بے ضابطگی کی صورت میں دو لاکھ ۔ہراسمنٹ کی صورت میں ایک کروڑ اورغفلت کی صورت میں دو کروڑ جرمانہ کیا جا سکے گا اس فیصلے کےخلاف پرائیویٹ سکولز و کالجز ایسوسی ایشن نے شدید رد عمل کا اظہار کیاہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر اس پر عمل کیاگیا تو وہ صوبے کے تمام سکولز و کالجز بند کر دئیے جائیں گے