اہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چکوال کو ختم کر کے چکوال یونیورسٹی میں ضم کرنے کے معاملہ پر حکومت پنجاب اور ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے دس فروری کو جواب طلب کرلیاہے۔مقدمہ کی سماعت مسٹرجسٹس مجاہد مستقیم نے کی۔رٹ پٹیشن ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر وکلاءقاضی سرمد بلال ایڈووکیٹ اور اشفاق کہوٹ ایڈووکیٹ نے دائر کی۔ سابق جسٹس حسن رضا پاشا نے عدالت عالیہ میں دلائل دئیے ،قاضی سرمد بلال اور اشفاق کہوٹ ایڈووکیٹ نے رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ چکوال کا واحد قدیمی کالج ختم کر کے اسے یونیورسٹی آف چکوال میں ضم کر دیاگیا ہے۔ اگر چکوال کا واحد کالج نہیں رہتا تو ضلع بھر کے بچوں کے پاس میٹرک کے بعد اعلیٰ تعلیم کا کوئی دیگر آپشن نہ ہوگا اور چکوال کے بچے اس تعلیم سے محروم رہ جائیں گے۔ کیونکہ میٹرک کے بعد ایف اے، ایف ایس سی وغیرہ کرنے کے لیے کالج میں داخلہ ضروری ہوتا ہے اور اگر کالج نہیں رہتا تو یہ ضلع بھر کے عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوگی۔ مسٹر جسٹس مجاہد مستقیم نے حسن رضا پاشا ایڈووکیٹ کے دلائل سننے کے بعد گورنمنٹ آف پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ حکام کو دس فروری کو طلب کر کے جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔
previous post