محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب کے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز کو ہٹا دینے اور پھر ایک ماہ کے اندر تمام پوسٹوں پر تعیناتیوں کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اتحاد اساتذہ کی مرکزی مجلس کے اجلاس کے بعد ایک اخباری بیان میں مرکزی جنرل سیکریٹری پروفیسر محمد عارف نے کہا کہ منسٹر کا بیان طفلانہ اور بنا سوچے سمجھے جادی گیا ہے ڈی پی آئی پنجاب کی گزشتہ آٹھ ماہ اور ڈائریکٹر راولپنڈی ڈویژن کی آسامی گزشتہ چار ماہ سے خالی پڑی ہیں وہ تو حکومت تعیناتیاں کر نہیں سکی اور اب ایک ماہ میں تمام انٹر ویو مکمل کر کے سیٹیں فل کرنا ناقابل عمل نظر آتا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گورنمنٹ اس سارے عمل میں غیر سنجیدہ ہے اگر ہی ہٹا جانے والے کرپشن میں ملوث ہیں یا ان کی کارکردگی صفر ہے تو ان کے خلاف کھلے عام انکوائری کروانا چاہتے تھی یہ عمل اس وقت کیا گیا جب 11سے 16 جنوری کیسز مکمل کرنے کےنوٹیفائی کی گئی اب یہ عمل تعطل پذیر ہو جاے گا اس سے اساتذہ برادری ایک مرتبہ پھر بد دلی اور عدم اطمینان پیدا ہو گا یوں لگتا ہے کہ سب کچھ ان کی ترقیاں رکوانے کے لئے کیا جا رہا ہے اب جو ہو چکا سو ہو چکا حکومت اب فوری ایسے اقدامات کرئے کہ اساتذہ کا اعتماد بحال ہو
previous post
1 comment
تمام ڈایؑریکٹرز کو تین سال مدت پوری ھونے پر ہٹا دینا چاھیۓ بلکہ کالجز کے پرنسپل بھی تین سال کے لیؑے مقرر کرنا چاھیۓ۔ پوری زندگی کے لیۓ پرنسپل بنانے کی وجہ سے یہ لوگ خدا بن بیٹھتے ھیں- اپنے سے بہت زیادہ سینیؑر پروفیسرز سے بھی ہتک آمیز سلوک کرتے ھیں ۔ کالج میں من مرضیاں کرتے ھیں- قابل پرنسپل کو تین سال بعد دوسرے کالج میں پرنسپل تعینات کرنا چاھیۓ تاکہ وہ دوسرے کالج کو ٹھیک کرے اور نالایؑق پرنسپل کو ھٹا کر دوبارہ استاد بنا دینا چاھیۓ تاکہ کالج کا بیڑا غرق نہ کرے ۔ پچھلے دور حکومت میں سیاسی بنیادوں پر مقرر ھونے والے تمام پرنسپلز ھٹا کر میرٹ پر نۓ مقرر کۓ جایؑیں۔ (پروفیسر ڈاکٹر بابر بیگ مطالی ل