2020 HED News Latest News

ڈائریکٹرز ہٹانے اور وزیر تعلیم کےبیان پر اتحاد اساتذہ کا رد عمل

محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب کے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز کو ہٹا دینے اور پھر ایک ماہ کے اندر  تمام پوسٹوں پر تعیناتیوں کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اتحاد اساتذہ کی مرکزی مجلس کے اجلاس کے بعد ایک اخباری بیان میں مرکزی جنرل سیکریٹری پروفیسر محمد عارف نے کہا کہ منسٹر کا بیان طفلانہ اور بنا سوچے سمجھے جادی گیا ہے ڈی پی آئی پنجاب کی گزشتہ آٹھ ماہ اور ڈائریکٹر راولپنڈی ڈویژن کی آسامی گزشتہ چار ماہ سے خالی پڑی ہیں وہ تو حکومت تعیناتیاں کر نہیں سکی اور اب ایک ماہ میں تمام انٹر ویو مکمل کر کے سیٹیں فل کرنا ناقابل عمل نظر آتا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گورنمنٹ اس سارے عمل میں غیر سنجیدہ ہے اگر ہی ہٹا جانے والے کرپشن میں ملوث ہیں یا ان کی کارکردگی صفر ہے تو ان کے خلاف کھلے عام انکوائری کروانا چاہتے تھی یہ عمل اس وقت کیا گیا جب 11سے 16 جنوری کیسز مکمل کرنے کےنوٹیفائی کی گئی اب یہ عمل تعطل پذیر ہو جاے گا اس سے اساتذہ برادری ایک مرتبہ پھر بد دلی اور عدم اطمینان پیدا ہو گا یوں لگتا ہے کہ سب کچھ ان کی ترقیاں رکوانے کے لئے کیا جا رہا ہے اب جو ہو چکا سو ہو چکا حکومت اب فوری ایسے اقدامات کرئے کہ اساتذہ کا اعتماد بحال ہو 

Related posts

ترقیوں کی تازہ ترین ،، آج صرف غیر تدریسی عملے کے کیسز زیر بحث ائے۔خواتین لیکچررز کے کل تک موخر

Ittehad

پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد فپواسا کے مرکزی صدر اور پروفیسر اظہر نعیم پنجاب کے صدر منتخب ہوگئے

Ittehad

پرائیویٹ سکولز کھولنے کی اجازت نہ دی تو ملین مارچ کریں گے

Ittehad

1 comment

بروفیسر ڈاکٹر بابر بیگ مطالی ، گوجرانوالہ January 17, 2020 at 7:13 pm

تمام ڈایؑریکٹرز کو تین سال مدت پوری ھونے پر ہٹا دینا چاھیۓ بلکہ کالجز کے پرنسپل بھی تین سال کے لیؑے مقرر کرنا چاھیۓ۔ پوری زندگی کے لیۓ پرنسپل بنانے کی وجہ سے یہ لوگ خدا بن بیٹھتے ھیں- اپنے سے بہت زیادہ سینیؑر پروفیسرز سے بھی ہتک آمیز سلوک کرتے ھیں ۔ کالج میں من مرضیاں کرتے ھیں- قابل پرنسپل کو تین سال بعد دوسرے کالج میں پرنسپل تعینات کرنا چاھیۓ تاکہ وہ دوسرے کالج کو ٹھیک کرے اور نالایؑق پرنسپل کو ھٹا کر دوبارہ استاد بنا دینا چاھیۓ تاکہ کالج کا بیڑا غرق نہ کرے ۔ پچھلے دور حکومت میں سیاسی بنیادوں پر مقرر ھونے والے تمام پرنسپلز ھٹا کر میرٹ پر نۓ مقرر کۓ جایؑیں۔ (پروفیسر ڈاکٹر بابر بیگ مطالی ل

Reply

Leave a Comment