تعلیمی ادارے کورنا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب جب بند کیے گئے تو یہ گمان تھا کہ جنوری کے دوسرے ہفتے تک صورتحال کنٹرول میں ا جائے گی تو گیارہ جنوری کو ادارے کھول دئیے جائیں گے لیکن صورت حال میں بہتری آنے کی بجائے بگاڑ آنا شروع ہو گیا تو سندھ کے وزیر تعلیم نے کہنا شروع کر دیا کہ بندش میں مزید دو ماہ کی توسیع کر نا پڑے گی پرائیویٹ تعلیمی ادارے البتہ بضد ہیں کہ ہر صورت جلد کھولے جائیں انگلستان میں کرونا کی نئی قسم جو پہلی سے کہیں زیادہ مہلک ہے دنیا کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے وزیر اعظم کی کرونا ٹاسک فورس کے چیرمین ڈاکٹر عطاء الرحمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بندش کو دو ماہ بڑھا دینا ضروری ہے ایک پریشر والدین کی جانب سے بھی ہے جن کا یہ خیال ہے کہ کرونا کو تو پتہ نہیں کب ختم ہو البتہ یہی صورت حال رہی تو بچوں کا مستقبل یقیناً تباہ ہو جائے گا پنجاب میں میڈیا میں یہ خبر چل رہی ہےکہ حکومت تعلیمی ادارے تین مراحل میں کھولنے کا پروگرام بنا رہی ہے پرائمری سکول 25 جنوری سے مڈل تا انٹرمیڈیٹ 4 فروری اور یونیورسٹی و بڑے کالجز پندرہ فروری سے چاروں صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس وفاقی وزیر تعلیم کی صدارت میں چار جنوری کو منعقد ہوگا جس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا