پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ کےلئے آج انتخابات ہوئے. سنڈیکیٹ میں یونیورسٹی کے اساتذہ کے لیے چار نشستیں ہیں جنہیں بذریعہ انتخابات پر کیا جاتا ہے .ایک لیکچرر ۔ایک اسسٹنٹ پروفیسر ،ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ایک پروفیسر چنا جاتا ہے ان انتخابات کے لیے دو گروہوں میں مقابلہ تھا پنجاب یونیورسٹی کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کا اتحاد جو لبرل اور پروگریسیو اساتذہ کا ترجمان اور اس کے مقابل میں ٹیچرز الائنس تھا جسے جماعت اسلامی کی پشت پناہی حاصل تھی۔ ایک زور دار مقابلے کے بعد پنجاب کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کے اتحاد نے چار میں سے تین نشتیں حاصل کر لیں۔ ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لیے مخصوص نشست پر شعبہ کشمیریات کے ڈاکٹر اصغر اقبال جو پنجاب یونیورسٹی کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کے نامزد امیدوار تھے انہوں نے اکانوے 91 ووٹ لیکر ٹیچرز الائنس کے پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد شفیق کو شکست دی جو صرف ستر ووٹ حاصل کر پائے اسسٹنٹ پروفیسر کے لیے مخصوص نشست پر کل دو سو پچاسی ووٹ میں سے پنجاب یونیورسٹی کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کے امیدوار ڈاکٹر محمد اسلام نے ایک سو اڑتالیس ووٹ حاصل کر کے اپنے قریب ترین حریف ٹیچرز الائنس کے ڈاکٹر ماجد علی کو شکست دی جو ایک سو پندرہ ووٹ لے پائے۔ اس نشست پر ایک تیسرے امیدوار بھی تھے ضیاء الحق جو صرف چودہ ووٹ حاصل کر پائے۔ لیکچرر کے لیے نشست کے لیے پنجاب کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کی امیدوار سائرہ رمضان تھیں جو اٹھانوے ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائیں جبکہ ان کی مخالف امیدوار ٹیچرز الائنس کی امیدوار شائستہ ناھید تھیں جنہوں نے ستتر ووٹ حاصل کیے۔ پروفیسر کی نشست پر امیدوار پروفیسر ڈاکٹر رفیع اللہ خان ستر ووٹ لے کرکامیاب ہوئے جنہوں نے پنجاب کونسل آف پروفیشنلزاور ٹیچرز فرنٹ کے ڈاکٹر کامران عابد کو شکست دی اور ٹیچرز الائنس کے لیے واحد نشست حاصل کی۔