ضلعی حکومت راولپنڈی کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر راولپنڈی نے ڈیوٹی روسٹر جاری کیا یہ حکمنامہ جاری کر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نےاپنے اختیارات سے تجاوز کیا اساتذہ ایسا حکم ماننے سے انکار کر سکتے ہیں یہ ان کی بنیادی ذمہ داری کا حصہ نہیں مشاورت سے ولنٹیر کام لیا جا سکتا ہے پابند نہیں بنایا جا سکتا
اس ساری صورتحال میں سب سے افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ پنڈی سے واہ کتنا دور ہے فاصلے کا خیال رکھے بغیر گوجر خان اور کلر سیداں سے بھی اس اسائنمنٹ میں شامل کیا گیا ہے
راولپنڈی (نامہ نگار) راولپنڈی ڈائریکٹوریٹ نے سائیکالوجی کے چالیس کالج اساتذہ جن میں 28 خواتین اور بارہ مرد اساتذہ شامل ہیں اور ان کا تعلق ضلع راولپنڈی کے مختلف مرد و خواتین کالجوں سے ہے کا ایک ڈیوٹی روسٹرجاری کیا ہے جس کے مطابق انہیں ایک ایک دن کے لیے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کےیے قائم ادارہ واہ جنرل ہسپتال ٹیکسلا جا کر کام کرنا ہوگا یہ نوٹیفکیشن 15 فروری کو جاری کیا گیا اور 17 فروری سے اس پر عمل بھی ہو رہا ہے پیپلا کے علم میں یہ اب لایا گیا ہے اور آج صدر پیپلا محترمہ فائزہ رعنا نے اس پر اپنا احتجاجی وڈیو بیان بھی جاری کیا ہے اب یہ سوال کہ کیا پنڈی ڈائریکٹوریٹ یہ ڈیوٹیاں زبردستی لگا سکتا ہے یا اس نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے تو اس سلسلے میں قانونی نکتہ یہ ہے کہ یہ کالج اساتذہ کی شرائط ملازمت میں شامل نہیں باہمی مشاورت سے بحیثیت ولنٹیر تو لیا جا سکتا ہے زبردستی نہیں کی جا سکتی کیا ڈائریکٹر کو حکم ملا تو اس نے ہائر ایجوکیشن حکام سے اجازت لی جس کا وہ پابند ہے اگر ایسا ہو تو وہ ایسوسی ایشن کو وہ حکمنامے بارے اعتماد میں لے بہرحال ایسوسی ایشن کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیے تاکہ آئندہ ایسی رولز کے منافی حرکات نہ کی جائیں