گریڈ بیس کے ایسے پروفیسرز جو بیس گریڈ میں تین سال کام کر چکے ہوں اور چار ماہ کی لازمی ٹریننگ کر لی ہو گریڈ اکیس میں ترقی پا سکیں گے گریڈ اکیس میں ترقی پانے والے سئنیر پروفیسر کہلائیں گے تناسب کے اعتبار سے اکیس مرد پروفیسر اور پندرہ خواتین پروفیسر گریڈ اکیس میں ترقی پائیں گے کل تعداد چھتیس ہوگی
صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمہ ہائر ایجوکیشن ارکیو اور لائبریرز ڈیپارٹمنٹ نے کل پانچ درجاتی سروس سٹرکچر کے قواعد و ضوابط کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے
مطابق چار درجاتی فارمولے کی بجائے اب کالج اساتذہ پانچ درجات میں منقسم ہوں گے لیکچرر ۔اسسٹنٹ پروفیسر ۔ایسوسی ایٹ پروفیسر ۔پروفیسر اورسئنیر پروفیسر ہونگے سئنیر پروفیسر کا جو عہدہ بڑھایا گیا ہے ان کا گریڈ اکیس ہوگا گریڈ بیس کے ایسے پروفیسرز جو اس گریڈ میں کم از کم تین سال تک کام کر چکے ہوں اور انہوں نے چار ماہ کی ٹریننگ حاصل کر لی ہو ترقی کے حقدار ہونگے کل کالج کیڈر کا نصف فیصد گریڈ اکیس میں ترقی پائیں دو ہزار انیس کی تعداد کے حساب سے گریڈ اکیس میں کل سیٹیں چھتیس بنتی ہیں ان میں اکیس مرد پروفیسر اور پندرہ خواتین پروفیسر کے لیے ہونگی اتحاد اساتذہ پاکستان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے کالج اساتذہ کو پانچ درجاتی فارمولا کے عملی نفاذ پر مبارکباد دی ہے یہ فارمولا دو ہزار انیس میں منظور تو کر لیا مگربیورکریس اس کے عملی نفاذ میں مسلسل روڑے اٹکاتی رہی وہ گریڈ اکیس میں ترقی پر بھاری شرائط عائد کرنا چاہتی تھی جو اساتذہ نےمسترد کر دیں تین چار سال کی مسلسل جدو جہد کے بعد بلآخر اساتذہ شرائط نرم کروانے میں کامیاب ہو گئے