آئی ایم ایف کے پاکستانی حکام کے ساتھ حالیہ میٹنگوں میں آئی ایم ایف کےنمائندوں نے انکم ٹیکس میں محتلف چھوٹوں کے واپس لینے کا کہا جس کے جواب میں پاکستانی حکام کی جانب سے دو لاکھ سے زائد ماہانہ پینشن ،ہاوس رینٹ اور جوڈیشیل الاؤنس پر حاصل انکم ٹیکس میں چھوٹ کو واپس لینے کا عندیہ دیا گیا اب اگلے ہفتے سے محکمہ خزانہ کی بنائی ہوتی ائندہ بجٹ تجاویز کا جائزہ لیں گے جو بجٹ تجاویز پر غور ہو رہا ہے پینشن جو ریٹائرڈ سول سرونٹس ،ججز اور جنرلز وصول کر رہے ہیں کیونکہ یہ اعلی سول و فوجی افسران اور اعلی عدالتوں کے ججز شامل ہیں لہذا یہ حلقہ بہت محدود ہوگا پرائم منسٹر کے معاون خصوصی برائے مالیات ڈاکٹر وقار مسعود کے مطابق پچاس لاکھ سالانہ یا چار لاکھ سولہ ہزار روپے ماہانہ پینشن پر ٹیکس عائد ہو گا۔ان پر دس فیصد اسی طرح عدلیہ کو حاصل ہاؤس رینٹ میں ٹیکس چھوٹ اور ایسے ہی سپشل جوڈیشل الاؤنس میں انکم ٹیکس میں چھوٹ دیگر سول و فوجی ملازمین کے مابین ایک تفاوت ہےجسے بہر حال دور ہونا چاہیےٹیکس ہونے کا امکان ہے
اسی طرح عدلیہ کو حاصل ہاؤس رینٹ میں ٹیکس چھوٹ اور ایسے ہی سپشل جوڈیشل الاؤنس میں انکم ٹیکس میں چھوٹ دیگر سول و فوجی ملازمین کے مابین ایک تفاوت ہےجسے بہر حال دور ہونا چاہیے