گزشتہ سال کا اضافہ ٹیکس لگا کر واپس لے لیا گیا تھا،مہنگائی 25 فیصد بڑھ چکی
لاہور(خصوصی رپورٹ) پنجاب حکومت کے بعد وفاق نے بھی بجٹ منظور کروا لیا۔ سرکاری ملازمین جو مسلسل احتجاج کررہے تھے ان کا احتجاج بے سود ثابت ہوا۔اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا، شور شرابا کیا ان کا واویلا بھی بیکار ہی گیا۔ ملازمین گزشتہ حکومت کے بجٹ میں مقرر کی گئی تنخواہوں پر گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔اس دوران مہنگائی میں 10 فیصد سے بھی زائد اضافہ ہوچکا ہے اور فوڈ آئٹمز میں تو یہ اضافہ 25 فیصد سے بھی زائد ہے۔ گزشتہ برس موجودہ گورنمنٹ نے معاشی بد حالی کا حوالہ دیکر گزیٹڈ ملازمین کی تنخواہوں میں صرف پانچ فیصد اضافہ کیا اور ٹیکس بڑھا کر سات فیصد واپس لیے لیا۔یوں تنخواہیں بجائے بڑھنے کے کم ہو گئیں۔امید تھی کہ اس مرتبہ خاطر خواہ اضافہ ہو گا مگر معاشی زبوں حالی کا بہانہ بنا کر تنخواہیں بڑھانے سے صاف انکار کر دیا گیا ۔ملازمین اس صورتحال میں مشکلات کا شکارہیں۔حکومت کو کم از کم مہنگائی کی شرح سے تنخواہوں میں اضافہ ضرور کرنا چاہئے تھا۔ملازمین میں موجود بے چینی کبھی بھی حکومت کے خلاف بڑے احتجاج کی صورت میں سامنے آ سکتی ہے۔