وزیر اعلی پرویز الٰہی عارضی چارج دوبارہ ڈاکٹر اصغر زیدی کو دینے کی سمری بھجوا چکےتھے جسے اسمبلی ٹوٹتے ہی مسترد کر دیا گیا گورنر پنجاب ایک متنازعہ شخصیت کو زبردستی ٹھونس کر تعلیمی ادارے کی فضا مکدر کرنے پر تلے ہوئے ہیں
لاہور ( نمائندہ خصوصی) اپنے آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سابقہ ریٹائرڈ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کو پنجاب یونیورسٹی کا چارج ایک مرتبہ پھر سےسوئپ دیا ہے ڈاکٹر نیاز احمد اختر پندرہ جنوری سے تیسری مرتبہ یہ عہدہ سنبھالیں گے اس سے قبل وہ سلیکشن کے بعد ایک پورا ٹیمور گزارنے کے بعد دوسری مرتبہ تین ماہ کے لیے وائس چانسلر کا چارج انہیں دیا گیا ان کے اختیارات سے تجاوز کر کے درجنوں ماورائے آئین و قانون و رولز ریگولیشن کام کرنے کے الزامات ہیں ان کے اس دور کو عدالت عالیہ میں چیلنج کیا گیا اور عدالت نے حکومت پنجاب کی دو باتوں کو تسلیم کر لیا کہ وہ جلد از جلد مستقل وائس چانسلر کا تقرر کر دیں گے دوئم یہ کہ سرچ کمیٹی کو تبدیل کر دیں گے اس کے بعد مقدمہ واپس لے لیا گیا کیونکہ پئ ٹی آئی کی مخلوط حکومت ا چکی تھی اور اس حکومت نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر علی زیدی کو وائس چانسلر کے عہدے کا چارج دے دیا انتظار کرتے رہے کہ کب یہ حکومت ختم ہوتی ہے ٹو مصلحت کا کھیل کھیلنے کا وقت آئے وہ حکومت انچارج وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر علی زیدی کی مدت ایڈیشنل چارج میں تین سو وماہ کی توسیع دینے کی سمری ارسال کر گئی تھی وہ منظوری کے لیے گورنر ہاوس پڑی تھی جونہی اسمبلی ختم ہونے کا اعلان ہوا اس سمری کو مسترد کرتے ہوئے متنازعہ شخصیت کو لانے کی سازش کر دی گئی