College News Latest News

پی پی ایل اے کا تاریخی دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم

لاہور(نامہ نگار) پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کا تاریخی احتجاجی دھرنا کامیاب مذاکرات پر اختتام پذیر ہوا۔ احتجاج کے ان سات دنوں میں حکومت کی طرف سے لاٹھی چارج یا آنسوگیس کی شیلنگ نہیں ہوئی مگر باقی ہر قسم کی دھمکی اور دھونس آزمائے گئے مگر پپلا کی استقامت کے سامنے سب سرنگوں ہوگئے۔ سب سے پہلے دھمکی اور شوکاز نوٹسزکاہتھیار آزمایا گیا اور پنجاب بھر کے سینکڑوں کالج اساتذہ نے جب اس سے ڈرنے کی جائے اپنی نقل وحرکت مزید تیز کر دی تو انتظامیہ نے مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا مگر یہ کام ڈڈائریکٹر کی سطح سے شروع کیا اور ساتھ ہی دھمکیاں شروع کیں تو وہ بھی دھرنے میں آگئے ۔ ڈی پی آئی آفس میں مذاکرات شروع ہوئے پپلا نمائندگان نے واضح کر دیا کہ وہ کسی بھی دھونس کو قبول نہیں کرتے اور کہا کہ ہمارے مطالبات اس آفس سے بالا ہیں لہذا صحیح فورم پر مذاکرات ہونگے۔ بعدازاں ایڈ یشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کے کمرے میں بات شروع ہوئی۔ ایڈیشنل سیکرٹری نےپپلا کے وفد کو بتایا کہ ان کے پاس سیکرٹری اور منسٹر دونوں کا مینڈیٹ ہے اور کیا وہ سٹرک پر بیٹھنے کے بھیانک نتائج سے واقف نہیں۔ جس پر پپلا وفد نے بتایا کہ ان کے پاس مرکزی ایگزیکٹو کا مینڈیٹ حاصل ہے اور وہ اچھی طرح تمام نتائج سے آگاہ ہیں۔ وہ تمام نکات جن پر اتفاق ہے مگر ان کا حل اوپری سطح پر ہے تو بات بھی اسی سطح پر ہوگی۔ مذاکرات ٹوٹنے کے بعد وفد نے ہوم ڈیپارٹمنٹ اور ڈسٹرکٹ مینجمنٹ سے ملاقات کی اور آپریشن پر گفتگو کی۔ ہر ایک نے ڈیپارٹمنٹ کو ٹھنڈے دل سے معاملہ نمٹانے کا مشورہ دیا۔ دوسری طرف پولیس نے مزدوروں، مال روڈ کے تاجروں اور مختلف ایجنسیوں کے ذریعے مختلف سطح کی ہر اسمنٹ کا عمل شروع کیا۔ اس چھوٹی سطح کے دھمکی آمیز مذاکرات میں صدر اور جنرل سیکرٹری پپلا شامل نہیں تھے بلکہ جنرل سیکرٹری لاہور ڈویژن کی سربراہی میں یہ مذاکرات ہوتے رہے۔ بالآخر سیکرٹری نے خود آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور صدر پپلا اور سیکرٹری کی سطح پر وفود کے ساتھ مذاکرات ہوئے مگر اس نکتے پر ٹوٹ گئے کہ سیکرٹری صاحب کسی بااختیار حلقے کے پاس لے چلیں۔ اس کے بعد منسٹر ایجوکیشن فوری طور پر مذاکرات میںشامل ہوئے مگر اسی پوانٹ پر خاتمہ ہوگیا کہ چیف منسٹر کے پاس لے چلیں اور اعلان یا گارنٹی سی ایم ہاﺅس سے دی جائے۔ آخر کار وہ بھی دن آگیا کہ سیکرٹری اور منسٹر کی طرف سے مشترکہ پیغام آیا کہ کل سی ایم ہاﺅس میں میٹنگ ہوگی اور اسی روز وزیر اعلیٰ صاحب کے والد محترم انتقال کرگئے اور ان کی غیر موجودگی میں مذاکرات کا آخری مرحلہ گورنر ہاﺅس میں ہوا۔وہیں معاہدہ طے پایا جس کا اعلان وزیر ہائر ایجوکیشن نے دھرنے میں آکر میڈیا کے سامنے کیا۔

Related posts

ڈپٹی ڈائریکٹر میانوالی کی کرپشن ثابت ہو جانے کے باوجود محکمہ کاروائی کرنے سے گریزاں

Ittehad

  لالیاں پولیس کا اختیارات سے تجاویز۔۔دوسرے ضلع میں جا کر پروفیسر کے گھر پر ریڈ

Ittehad

سندھ میں نظر ثانی شدہ چار درجاتی فارمولے کا نوٹیفکیشن جاری۔۔اب تناسب 2؛17؛35؛40

Ittehad

Leave a Comment