انصاف کے لیےآواز اٹھانے والی بہادر خاتون پروفیسر کے خلاف کاروائی واہ رئے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ
حق کےلیے آواز بلند کر نے پر اتحاد اساتذہ کے دوستوں کےخلاف انتقامی کارروائیاں
پرنسپل جی سی میانوالی کی اے سی آرز خراب کر دی دوسروں کی اے سی کونٹر سائن نہیں کرتا
مخالفین کی ڈاک فارورڈ نہیں کرتا عہدے سے ہٹا کر قرار واقعی سزا دی جائے اتحاد اساتذہ
میانوالی ( نامہ نگار ) ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میانوالی ضلع بھر کے کالج اساتذہ کے لیے فرعون بنا ہوا ہے سال 2020 میں کچھ عرصہ اس کے پاس گورنمنٹ کالج میانوالی کے پرنسپل کا چارج بھی رہا ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود اساتذہ کی اے سی آرز لکھنے سے گریزاں ہے۔۔۔ موجودہ پرنسپل گورنمنٹ کالج میانوالی سمیت جن دو ٹیچرز کی اے سی آرز لکھی ہیں انہیں بلا جواز ایڈورس کر دیا۔۔۔ ان دو پروفیسر صاحبان نے جب اس کے خلاف ریپرزنٹیشن کی تو اسے فارورڈ کرنے سے گریز کرتا رہا عام شکایت ہےکہ لوگوں کےجی فنڈ ایڈوانس کے کیسز متعلقہ آفیسز کو فارورڈ نہیں کیے جاتے ۔۔۔۔ سال 2020 میں پروموٹ ہونے والے ڈیفرڈ اسسٹنٹ پروفیسر صاحبان کی سینیارٹی کے کیسز اگست 2021 سے دبا کے رکھے ہوئے ہیں۔۔۔ اس سارے منظر کے پس منظر میں ایک واقعہ ہے گورنمنٹ کالج برائے خواتین عیسیٰ خیل ضلع میانوالی میں ایک خاتون پرنسپل تعینات ہوئیں تو انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز میانوالی میاں محمد ساجد کی طرف سے گورنمنٹ کالج برائے خواتین عیسی خیل کے مالی معاملات میں ماضی میں کی جانے والی بعض بد عنوانیوں کی نشاندھی کر دی چار سرکاری رہائش گاہوں پر مشتمل ایک عمارت کو بغیر کسی اجازت کے گرایا گیا اور اس کے ملبے کو خرد برد کر دیا گیا موصوف نے سیاسی اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے، نشاندھی کرنے والی خاتون کے خلاف محکمہ کے افسران کے سامنے غلط بیانی کی اور جھوٹے بے بنیاد الزامات لگائے جس پر جناب سیکریٹری صاحب نے اس خاتون پرنسپل کو او ایس ڈی بنا کر لاہور سیکریٹریٹ رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔۔۔ پی پی ایل اے نے جب اپشو کو اٹھایا تو کمشنر سرگودھا ڈویژن نے انکوائری کروائی ڈپٹی کمشنر میانوالی اور ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن سرگودھا ڈویژن کی انکوائری میں یہ ثابت ہوا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز میانوالی میاں ساجد سنگین مالی بے ضابطگیوں کے مرتکب ہوئے ہیں ۔۔۔۔ جس کی باضابطہ انکوائری رپورٹ 27-09-2021 کو محکمہ ہائر ایجوکیشن کو بھجوا دی گئی۔۔۔ جس میں میں ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز میانوالی میاں محمد ساجد کے خلاف مالی بدعنوانی کے چارجز کے تحت پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔ اتنے ماہ گزر جانے کے باوجود محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نہ تو اس شخص کو عہدے سے برطرف کیا اور نہ کوئی اور ضابطے کی کارروائی کی یہ بات زبان زد عام ہے کہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور حکومت کی اہم ترین شخصیات کی موصوف کو پشت پناہی حاصل ہے اور جو بھی کر لے کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اثحاد اساتذہ نے اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ حالات کو بگاڑ سے بچانے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر مذکورہ کو فی الفور عہدے سے ہٹایا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔