چند روز قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے سارے ملک کی یونیورسٹیوں (سرکاری و نجی) کو کہا تھا کہ انڈر گریجویٹ داخلوں کے لیے ایک کامن ٹیسٹ لیا جائے گا جسے پاس کرنے کے بعد یونیورسٹیز میں داخلہ دیا جائے گا پہلے چند یونیورسٹیوں نے ماننے سے انکار کیا پھر دیکھا دیکھی سب نے یہ فیصلہ مسترد کر دیا ہائر ایجوکیشن کمیشن نے رجسٹریشن کی تیس اگست اور ٹیسٹ کی بارہ ستمبر تاریخیں مقرر کر دیں تقریباً سبھی یونیورسٹیوں نے بغاوت کرتے ہوتے ہوئے اپنے اپنے ٹیسٹ شیڈول کا اعلان کر دیا ایسا کرنے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اربوں کا نقصان ہوا جو رقم رجسٹریشن سے اکٹھا ہونا تھی اگر یہ کامیاب ہو جاتا یاد رہے کہ ہر ادارہ پراسپکٹس اور انٹری ٹیسٹ کے نام پر کروڑوں اکٹھا کرتا ہے پنجاب یونیورسٹی نے اپنی سنڈیکیٹ میں یہ فیصلہ کیا کہ تمام ڈیپارٹمنٹ اپنا اپنا ٹیسٹ لیں گے اس کے بعد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نے بھی ڈیپارٹمنٹل ٹیسٹو ں کے شیڈول کا اعلان کر دیا اور بہت سے ٹیسٹ منعقد ہو بھی گئے