گورنر پنجاب نے ایک آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے مطابق پندرہ سال کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کی سابقہ حثیت کو بحال کر دیا ہے وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ نئے اور پرانے ممبران فیکلٹی کا مطالبہ تھا کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کی ایک سو پچاس سالہ تاریخ حثیت یونیورسٹی بننے سے مسخ ہوئی جسے بحال کیا جائے میڈیکل کالج کو خودمختاری حاصل ہوگئی اور ایک چھ رکنی بورڈ آف گورنرز قائم ہو گا جو اس کا انتظام و انصرام چلائے گا تاہم کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی بدستور کام کرتی رہے اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج اس یونیورسٹی کا اجزائی( کنسیٹیونٹ)۔ کالج کہلائے گا آرڈینس فوری طور پر اس لیے جاری کرنا پڑا کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو رہا تھا اس معاملے کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ایکٹ کو تبدیل کر دیا جائے گا میو ہسپتال لاہور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے ٹیچنگ ہسپتال کے طور پر کام کرئے گا جن چھ اراکین کو بورڈ آف گورنرز کا ممبر نامزد کیا گیا ہے ان میں ہیلتھ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر محمود شوکت ۔پروفیسر تراب علی ،اسامہ صدیق، اکرام الحق، عارف سعید اور ڈاکٹر عامر علی شامل ہونگے