ایک پریس ریلیز میں قائم مقام صدر پی پی ایل اے پروفیسر زاہد اعوان اور مرکزی جنرل سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ احمد ندیم نے مشترکہ بیان میں اراکین بست و کشاد کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ پنجاب کے تعلیمی اداروں خصوصاً کالجز کو تجربہ گاہ بنا دیا ہے ایسے نامور کالج جنہیں برس ہا برس کی محنت سے اساتذہ ۔طلبہ اور اہلیان علاقہ نے ایک مقام اور پہچان دی ہے اسے مقامی ضلع یونیورسٹی بنانے کے تجربات کیے جا رہے ہیں اور ان میں سے اکثریت ناکامیاب رہی ہیں وہ یونیورسٹی تو نہ بن سکیں البتہ کالج اپنی پہچان کھو رہے ہیں جوطالب علموں ۔اہلیان علاقہ اور اساتذہ کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہیں اس پر کالج اساتذہ نے صداے احتجاج بلند کی مگر بیوروکریسی اپنی ضد پر قائم ایک اور تجربے کا منصوبہ ہر وقت تیار رکھتی ہے حال ہی میں گورنمنٹ کالج لیاقت پور کو تختہ مشق بنانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں یہاں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا سب کیمپس بنانے کے لیے حکمران سر جوڑے بیٹھے ہیں پی پی ایل اے کے عہدےداران نے کہا ہے کہ اگر گورنمنٹ یونیورسٹی کی سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے تو کالج کے علاؤہ کوئی اور جگہ کا بندوست کرئے اور چلتے چلاتے کالج کو برباد کرنے سے باز رہے
previous post