اتنے روز گزرنے کے باوجود ساہیوال پولیس پروفیسر شازیہ انور اور انکے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر لاکھوں روپے کے قیمتی سامان کو لوٹنے والے ڈاکوں کو تاحال گرفتار نہیں کر پائی یہ پنجاب پولیس کی کارکردگی پر منہ بولتا ثبوت ہے اور حکومت وقت سے سوال ہے کہ عوام کے اربوں روپے جن اداروں پر خرچ کیے جاتے ہیں ان کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ ایک گنجان آباد شہر میں ایک خاتون کو لوٹنے کی باقاعدہ پلاننگ کی جاتی ہے اور وقوعہ کے روز کئی میل اس کا پیچھا کیا جاتا ہے گھر پہنچ کر اس کے ساتھ گھر میں گھس کر ان کو اور ان کے دیگر اہل خانہ کو یرغمال بنا یا جاتا ہے اور سارے شہر کی پولیس سوئی رہتی ہے آج کے دور میں کافی حیران کن ہے یاد رہےکہ کوئی آٹھ دس روز قبل گورنمنٹ کالج برائے خواتین ساہیوال کی اسسٹنٹ پروفیسر محترمہ شازیہ انور کو کالج سے گھر واپسی پر غنڈوں نے پیچھا کیا اور گھر پہنچ کر اسلحہ کے روز پر انہیں اور ان کے اہل خانہ کو یرغمال بنا لیا اور سارے گھر کا قیمتی سامان اور نقدی چھین کر فرار ہوگئےایک ہفتہ سے زائد ہونے کو ہے مگر ابھی تک پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر پائی اتحاد اساتذہ کی ساہیوال کی پوری قیادت ضلعی انتظامیہ سے مکمل رابطے میں ہے اور ارباب اختیار سے