پنجاب سول سرونٹ رولز میں سے رول سترہ اے ختم کر دیا گیا اس رول کے تحت دوران سروس انتقال کر جانے والے کے خاندان بیوی ،بیٹے یا بیٹی میں سے کسی ایک کو اہلیت کے مطابق کلریکل سٹاف یا درجہ چہارم کی ملازمت فراہم کی جاتی تھی
پنجاب سول سرونٹ رولز میں سے رول سترہ اے ختم کر دیا گیا اس رول کے تحت دوران سروس انتقال کر جانے والے یا معڈور یا ملازمت کے لیے کالعدم یا نا اہل قرار دیے جانے والے سرکاری ملازم کے خاندان بیوی ،بیٹے یا بیٹی میں سے کسی ایک کو اہلیت کے مطابق گریڈ ایک سے پانچ کی ملازمت فراہم کی جاتی تھی جسے بعد جونیئر کلرک گریڈ سات کر دیا گیا گریڈ چھ سے اوپر گریڈ کی ملازمتوں کے لیے ایسے امیدواران کو پبلک سروس کمیشن/سلیکشن بورڈ کے امتحانات میں دس اضافی نمبر دئیے جاتے تھے
لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔حکومت پاکستان کی تقلید میں حکومت پنجاب نے بھی رول سترہ اے منسوح کر دیا ہے جس کے بعد اب ایسے سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت انتقال کر جاتے ہیں یا ملازمت کے لیے کالعدم یا نا اہل قرار دے دئیے جاتے ہیں ان کے اہل خانہ میں سے کسی ایک فرد،، بیوی ،بیٹے یا بیٹی کو گریڈ ایک سے سات تک کی سرکاری جس کی بھی وہ اہلیت رکھتا/رکھتی ہو دی جاتی ہے ایسا 1974 کے سول سروس رولز میں ترمیم کر کے کیا گیا تھا وہ اگر یہ ملازمت نہیں کرتا /کرتی تو ہائر جاب کے لیے اپلائی کرتا ہے / کرتی ہے تو اسکے ٹوٹل کردہ نمبر میں دس نمبر کا اضافہ کر دیا جاتا ہے بشرطیکہ وہ اس امتحان میں پاس ہو پہلے ابتدائی نوٹیفکیشن میں یہ ایک تا پانچ تک کی ملازمتوں تک کے لیے تھا بعد میں جب جونیئر کلرک کو ساتواں گریڈ مل گیا تو نوٹیفکیشن میں گریڈ ایک تا سات کر دیا گیا اب اس رول کو منسوح کر دیا گیا ہے تو اس کا مطلب یہ نو ٹیفکیشن منسوح ہو گیا ہے اور اب آئندہ کسی دوران سروس وفات پا جانے والے ملازمین کے اہل خانہ کی داد رسی کرتے ہوئے یہ ملازمین فراہم نہیں کی جائیں گی