پنجاب یونیورسٹی ایک ایسا امتحانات کا انعقاد کر رہی ہے جس کی کامیابی کا انہیں خود یقین نہیں ہے یہ تجربہ وہ بی اے/بی ایس سی اور ایسوسی ایٹ ڈگری پارٹ ٹو کے طالب علموں پر 5اگست سے کرنے جا رہی ہے شرائط اس امتحان کی اتنی کڑی ہیں بمشکل بیس سے پچیس فیصد طالب علم انہیں پوری کریں گے ای میل اور صرف جی میل ایڈریس ہو وہ
ایڈریس 24 جولائی تک یونیورسٹی کو فراہم کرنا ہے بصورت دیگر وہ ان لائن امتحانات میں بیٹھنے کے آہل نہیں ہونگے کمرہ ذامتحان کے بارےمیں اتنا خوف ناک منظر کشی کی گئی ے کہ طالب علم خوف زدہ ہو گیے کہ اتنی نگرانی ہو رہی ہو گی وہاں دوسرے وہ طالب علم ہیں جن کے ہاں سہولیات کا فقدان ہے لیب ٹاپ اگر ہو بھی تو انٹر نیٹ کی سہولت میسر نہیں یا آہستہ ہے ہمارے پنجاب کے بعض علاقے ایسے ہیں جہاں نیٹ کی سہولت سرے سے موجود ہی نہیں ان لائن امتحانات کا فیصلہ کرنے والوں کے ذہین میں ہے کہ اس کی کامیابی کے امکانات محدود ہیں لہذا انہوں نے متبادل روایتی امتحان کی آپشن ساتھ رکھی ہے ان لائن امتحان نہ دینے والے نومبر دسمبر میں امتحانی سنٹرز میں امتحان دیں گے