لاہور( اکمل سومرو،سٹی 42)پنجاب ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں کٹوتی کا منصوبہ، اعلی تعلیم کے بجٹ میں پچاس فیصد تک کمی کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے بجٹ میں بہت بڑا کٹ لگانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، گزشتہ مالی سال میں دئیے گئے بجٹ سے بھی 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لئے 25 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ طلب کیا اور ریکوزیشن محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو بھجوائی ہیں۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی بججوائی گئی سمری کے جواب میں پنجاب حکومت 4ارب روپے سے بھی کم صرف (3 اعشاریہ 7 ) ارب روپے کا بجٹ رکھنا چاہتی ہے ۔ واضح رہے گزشتہ برس محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو 8 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا تھا جس میں اب 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کا دعویٰ رہا ہے وہ جی ڈی پی کا چار فیصد تعلیم کے لیے مختص کرے گی لیکن حقائق یکسرالٹ ہیں حالانکہ مسلم لیگ ن نے آخری بجٹ میں محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو بارہ ارب روپے دیے تھے۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت 9 تعلیمی بورڈز اور 793 سرکاری کالجز ہیں جن کے لئے چار ارب سے بھی کم کا بجٹ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ پورے صوبے کا بجٹ ایک یونیورسٹی سے بھی کم کر دیا گیا ہے۔ وزیر ہائر ایجوکیشن راجا یاسر ہمایوں سرفراز کا کہنا ہے کہ جس طرح کے ملکی حالات چل رہے ہیں ایسے حالات میں ہر شعبہ مشکلات کا شکار ہے۔ نامساعد حالات میں بھی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ معاملات کو درست سمت میں لے کر جایا جائے اور شعبہ تعلیم کے مسائل کو حل کیا جائے۔