سروس اور پے پروٹیکشن کے حصول کے لئے کالج اور سکول اساتذہ نے مسجد شہداء سے اسمبلی ہال تک احتجاجی ریلی نکالی اور کئی گھنٹے تک اسمبلی ہال کے سامنے دھرنا دیا۔پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن اور پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام احتجاج میں لاہور ڈویژن اور پنجاب بھر سے اساتذہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔شرکاء نے حکومت کی وعدہ خلافی اور عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف بینرز اٹھائے ہوئے ہوئے تھے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگا ئے۔مظاہرین نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دئیے رکھا۔پی پی ایل اے اور پی ای اے کے رہنمائوں کا کہنا تھا کے حکومت نے مارچ 2019 میں اساتذہ کے دھرنے کے نتیجے میں چار ماہ میں سروس اور پے پروٹیکشن دینے کا تحریری وعدہ کیا تھا۔اب وعدے کو ڈیڑھ سال بیت چکا ہے لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ہم حکومت کو مزید دوماہ دیتے ہیں۔اگر پھر بھی وعدوں پر عمل در آمد نہ ہوا تو ایک مرتبہ ہم دھرنا دیں گے۔اس مرتبہ یہ دھرنا غیر معینہ مدت کے لئے ہوگا۔دھرنے کے علاوہ اپنے قانونی اور جائز مطالبے کے لئے ہرقسم کے دیگر پر امن آپشنز کا حق بھی استعمال کرسکتے ہیں۔جس کی ساری ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔