گورنمنٹ کالج لاہور (اب گورنمنٹ کالج یونیورسٹی) کے شعبہ زوالوجی کے معروف استاد پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف مرزا انتقال کر گئے ان کی عمر تقریباً اڑسٹھ برس تھی چند روز قبل تک وہ بلکل ہشاش بشاش چاک و چوبند تھے کچھ درد گھٹنوں میں تھا جو اس عمر میں ہو ہی جاتا ہے کچھ روز قبل طبعیت زیادہ ناساز ہوئی تو ہسپتال لے جایا گیا ٹیسٹوں سے پتہ چلا کہ کرونا ہوا تھا جس کی علامات تو ظاہر نہیں ہوئیں مگر اس نے پھپھڑوں کے کافی حصوں کو ناکارہ کر دیا تھا ساتھ ہی دماغ میں انفیکشن بھی منکشف ہوئی پرسوں انہیں وینٹیلیٹر پر منتقل کر دیا گیا جس سے واپس آنا ان کے نصیب میں نہ ہو سکا اور وہ اللہ کی رحمت میں چلے گئے اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے ڈاکٹر مرزا اشرف نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ گورنمنٹ کالج لاہور میں گزارا جب ڈائریکٹ اسسٹنٹ پروفیسر سلیکٹ ہوئے تو انہیں خان پور ضلع رحیم یار خان تعینات کر دیا گیا مگر قسمت مہربان ہوئی اور وہ ڈسلوکیشن سے بچ گئے اور ایسوسی ایشن پروفیسر تک گورنمنٹ کالج لاہور میں بطور پروفیسر اور ریسرچر کام کیا 2010 میں کچھ عرصہ ڈائریکٹر تعلیمات کالجز لاہور بھی بن گئے مگر یہ دورانیہ چند ماہ سے زیادہ نہ تھا بعد میں انہیں گورنمنٹ ایم اے او کالج لاہور تعینات کیا گیا وہاں تھوڑا ہی رہ کر ڈائریکٹر اکیڈمک ٹیکسٹ بک بورڈ بن کر چلے گئے اور پھر وہاں سے ہی ریٹائر ہوئے وہ ایک محنتی استاد اور عمدہ ریسرچر تھے سیکٹروں شاگردوں نے ان سے فیض حاصل کیا دوسری جانب ایک درویش صفت اور ایماندار آفیسر تھے ساری محنت کا ثمر ایک پانچ مرلے کا ایک گھر بنا پائے جو ریٹائرمنٹ سے کچھ ہی عرصہ قبل انہوں نے جوہر ٹاؤن جے ٹو بلاک میں خریدا اس میں شائد ان کے برخودار کی محنت کا کچھ حصہ ہے جو ان دنوں سعودی عرب مقیم تھا مزرا ایک خوبصورت شفاف دل کا ایک نیک دل انسان تھا الوداع مرزا صاحب الوداع