آگیگا کے دیگر قائدین نے باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا جس کا اعلان آج کے باقاعدہ اجلاس میں کیا گیا
لاہور ( نمائندہ خصوصی ) کافی عرصہ بعد آگیگا کی دھڑے بندی کے خاتمے آج آگیگا کے قائدین کا ایک اجلاس ہوا جس میں آگیگا کو مضبوط بنانے کی خاطر دیگر بہت سے اقدامات کے ایک فیصلہ یہ بھی ہوا کہ پیپلا کی منتحب قیادت کو اس میں کوئی کلیدی رول دیا جائے آگیگا قائدین کے درمیان ایک عرصہ سے یہ بات زیر بحث تھی کہ اگرچہ پیپلا پوری طرح سے احتجاجی تحریکوں میں اپنا رول ادا کرتی رہی ہے لیکن اس کی فیصلہ سازی میں نہیں لہذا اسے کوئی کلیدی رول دیا جانا چاہیے سب جاننے ہیں کہ پھر دھڑے بندی کا شکار بھی ہوئی رحمان باجوہ گروپ اور خالد جاوید سنگھیڑہ گروپ ںن گئے دونوں گروہوں نے اپنے اپنے طور پر دیکھ لیا کہ طاقت تقسیم ہوئی اور حکومت کو فائیدہ ہوا آگیگا کے کچھ جہاں دیدہ لوگوں نے سب کو اکٹھا کیا اور اختلافات دور کروائے ایک بات جو دونوں گروپس نے کی کہ پیپلا ایک اہم پارٹنر ہے اسے کوئی اہم رول دینا چاہیے سب نے اس کا اظہار مختلف مواقع پر کیا آپس میں مشاورت کی اور پیپلا کو اس پر قائل کر کے آج کی میٹنگ میں اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا پیپلا بھی اپنے طور پر محسوس کرتی ہے کہ پنشن کی منفی اصلاحات اور لیو انکیشمنٹ جیسے قاتل نوٹیفکیشنز کی واپسی کسی بھی اکیلی تنظیم کے بس میں نہیں لہذا باہمی مشاورت سے یہ ذمہ داری قبول کر لی کالج اساتذہ کی اکثریت نے انہیں مبارکباد پیش کی ہے اور اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے