ریاستی دھشت گردی کے خلاف شہر شہر نگر نگر مظاہرے ۔۔پے پروٹیکشن کا نوٹیفکیشن جاری کر دو۔۔احتجاج نہیں روک سکو گے ۔پپلا و اتحاد اساتذہ کا اعلان
پے پروٹیکشن کے تاریخی دھرنے پر دسویں روزے کی سحری کےبعدپولیس کا آپریشن/ دھاوا —————————- کالج اساتذہ نے پے پروٹیکشن کے حصول کے لیے 36 روز سے انتہائی جرآت اور استقامت سے سیکریٹریٹ کے سامنے دھرنا جاری رکھا ہوا تھا۔ آج سحری کے بعد پولیس نے دھرنے پر دھاوا بولتے ہوئے پروفیسرز پر تشدد کیا اور وہاں سے تمام سامان اٹھا کر لے گئے۔ کچھ اساتذہ ابھی تک لاپتہ بھی ہیں۔ 36 روز سے پنجاب حکومت اور انتظامیہ کی بے حسی اور بے غیرتی اپنے عروج پر پہنچ گئی۔اس شرم ناک اور ظالمانہ کاروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔کالج اساتذہ کی اس تاریخی جدوجہد کو ہر سطح پر جاری رکھا جائے گا۔اس طرح کی بزدلانہ کاروائیوں سے ہماری جدوجہد کو سبوتاژ نہیں کیاجا سکتا اور نہ ہمارے حوصلے پست ہوں گے۔ پورے پنجاب کے کالجز میں مکمل تدریسی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ امتحانات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ ہم اپنے تمام راہنماؤں اور اساتذہ کی تاریخی جدوجہد، جرآت اور استقامت کو دل سے خراج تحسین اور سلام پیش کرتے ہیں۔ یہ مجاہد ہماری کمیونٹی کے درخشندہ ستارے اور اصل ہیرو ہیں۔ جیسے ہی پولیس دھاوے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی پنجاب کےطولو عرض میں احتجاج شروع ہوگیا آج دوپہر لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے پے اینڈ پروٹیکشن کمیٹی کے کنوینر غلام مرتضی ڈپٹی کنوینر ابوالحسن نقوی جنرل سیکرٹری پیپلا ڈاکٹر احمد ندیم نائب صدر پپلا محترمہ فائزہ رانا۔۔سینئررہنما اتحاد اساتذہ پروفیسر غلام مصطفی چوہدری اور پروفیسر محبوب عارف نےخطاب کہ کرتےہوئےکہاکہ تشدد کے ذریعے اساتذہ کی آواز کو دبایانہ جا سکے گا بہترہے کہ نئے حکمران نوٹیفیکیشن جاری کروا دیں اور اساتذہ کی گڈ ول حاصل کریں