ان پیپرز میں صرف درخواست فارم برائے پینشن سی ایس آر 25 جو 2019 میں از سر نو مرتب کیا گیا (2) متعلقہ محکمے کا جاری کردہ ریٹائرمنٹ ۔نوٹیفیکیشن (3) بنک اور پرانچ کا نام اور اکاؤنٹ نمبر تصدیق شدہ متعلقہ برانچ (4) آخری پے سرٹیفکیٹ (5) سروس بک اور سروس سٹیٹمنٹ (6) شناختی کارڈ کی کاپی
سروس کے دوران انتقال کر جانے کی صورت میں یہ اور کاغذات فراہم کیے جائیں (1) اشٹام پیپرز پر حلف نامہ جس میں بیوہ کے شادی نہ کر لینے،مرحوم سے علیحدگی نہ ہونےاور۔واحد بیوہ ہونے کا عہد ہوگا(2) مرحوم کی موت کا سرٹیفیکیٹ (3) قرض اور ایڈوانس ختم کرنے کا اجازت نامہ (4). نادرہ کا جاری کردہ ایف آر سی (خاندان رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) پینشن کی فیملی پینشن میں منتقلی کی صورت میں درج ذیل کاغذات فراہم کرنا ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔1) ڈیپارٹمنٹ کو فیملی پینشن کی منتقلی کی درخواست۔ ، (2) موت کا سرٹیفیکیٹ (3) نادرہ کا جاری کردہ ایف اور سی (4) بنک اور برانچ کا نام اور اکاؤنٹ نمبر (5) اشٹام پیپرز پر نو میرج سرٹیفکیٹ ،مرحوم سے علیحدگی نہ ہونے کا حلف نامہ اور واحد بیوہ ہونے کا سرٹیفیکیٹ غیر شادی شدہ بیٹی کی صورت میں شادی نہ کرنے کا سرٹیفیکیٹ (6) شناختی کارڈ کی کاپی
اسلام آباد (نامہ نگار) اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب پاکستان ریونیو کی ایک میٹنگ نو فروری دو ہزار تئیس کو اپنے دفتر اسلام آباد میں ہوئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ملازمین کی پینشن پیپرز کو کم کو سادہ بنایا جائے اس بات کو مزید واضح کرنے کی خاطر ان چھ کاغذات کی چیک لسٹ جاری کی گئی پس منظر اس کا یہ ہے کہ 2013 میں عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر پیشن کے حصول کے طریق کار اور سہل بنانے کی خاطر کاغذات کو محدود کر دیا گیا مگر بعد ازاں بیوروکریسی اور کلرک شاہی نے دوبارہ ان کی تعداد میں اضافہ کیا جانے لگا اس کا نوٹس لیتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو نے ان چند ضروری کاغذات کی ایک چیک لسٹ جاری کی گئی ہے جو پنشن ،ان سروس موت اور فیملی پینشن پر کے حصول کے لیے ضروری خیال کیے گئے