2024 Latest News Press Releases

یکم جولائی سے ریٹائر ہونے والے وفاقی ملازمین کوآخری چوبیس تنخواہوں کی اوسط کا ستر فیصد پنشن ملے گی

پچیس سال سرکاری سروس مکمل کرنے والے ملازمین ریٹائرمنٹ لے سکیں گے مگر ان کی مجموعی پینشن سےساٹھ سال سے کم مدت کا تین فیصد سالانہ کے کٹوتی ہوگی جس کی زیادہ سے زیادہ حد بیس فیصد ہوگی فوجی ملازمین کے کیسز صرف اس صورت میں ہوگی جب یہ خود اختیاری پنشن اس رینک کے لیے متعین سروس سے قبل لی جائے

ریٹائرمنٹ کے وقت حساب لگائی جانے والی پینشن والی نٹ پینشن کو بیس لائن پینشن کہا جائے گا بعد میں کیا جانے والا پینشن میں اضافہ ہمیشہ اس پر کیا جائے گا اور اضافہ شدہ رقم کا حساب الگ رکھا جائے گا ہر تین سال بعد پے اینڈ پنشن کمیٹی بیس لائن پینشن کا جائزہ لیا کرئے گی پہلے سے پینشن وصول کنندگان کی اس پینشن کو بیس لائن پینشن تسلیم کر لیا جائے گا رسٹوریشن آف پینشن کے وقت بیس لائن پینشن کو بنیاد بنایا جائے گا

ملازم کی موت اور سپوس کی نااہلیت کی صورت میں دیگر ممبران کو فیملی پینشن دس برس تک دی جائے گی

سبیشل فیملی پینشن ملازم کی موت یا سپوس کی نااہلیت کی صورت میں یا پہلے وصول کنندہ کی نا اہلیت کی صورت میں باقی حقداران کو موت کے پچیس سال بعد تک ادا کی جائے گی معذور /سپشل بچوں کی صورت میں سپشل پینشن تاحیات ہر بچے کو دی جائے گی اس پینشن کا ریٹ آخری حاصل کی گئی پینشن کے پچاس فیصد تک بڑھا دیا جائے گا

ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سے ملازمت کرنے والوں کو پینشن یا نوکری کا معاوضہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا

ایک سے زائد پینشنز وصول کرنے والوں کسی بھی ایک پینشن کا انتخاب کرنا ہوگا

خود ملازمت کر کے ریٹائرمنٹ پر جانے والا سرکاری ملازم اپنی پنشن کے علاؤہ اپنے سپوس کی پیشین وصول کر سکے گا

پینشن میں سالانہ اضافہ دو سالوں کےافراط زر کی اوسط کا اسی فیصد دیا جائے جبکہ افراط زر کا تعین کھانے پینے کی اشیا کے انڈیکس کی بنیاد پر کیا جائے گا جو سٹیٹ بنک آف پاکستان جاری کرئے گا

اسلام آباد ۔۔نامہ نگار ۔۔وفاقی حکومت کا مجوزہ نوٹیفکیشن منظر عام پر ہے جو کیبنٹ ڈویژن کی منظوری کے بعد وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا اس نوٹیفکیشن میں ان تمام ترامیم کا ذکر ہے جو پینشن قوانین میں کی جانی تھیں اور ان کا ذکر گزشتہ کئی ماہ سے سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا میں چل رہا تھا اگرچہ ان میں معمولی رد و بدل بھی ہے مثلا پنشن کیلکولیشن میں آخری چھتیس تنخواہوں کی بجائے چوبیس تنخواہوں کی اوسط کر دیا گیا ہے اسی طرح پہلے پینشن میں سالانہ اضافے کا ذکر اور طرح تھا اس میں تبدیلی کی گئی ہے سرکاری ملازمین اس سلسلے میں کئی بار احتجاج بھی کر چکے ہیں مگر حکومتی حلقوں کے اداروں میں رتی برابر بھی فرق نہیں آیا اور یہ تقریباً یہ اسی طرح ہوا جیسے آئی ایم ایف نے ہدایات دیں اور یکم جولائی 2024 سے یہ یہ پہلے وفاقی سرکاری ملازمین کلہاڑا چلایا جا رہا ہے اور پھر ظاہر ہے اس کا دائرہ صوبوں تک بڑھایا جائے گا

Related posts

وحشیانہ سلوک قابل مذمت ہے گرفتار راہنماؤں کو رہا کیا جائے مطالبات تسلیم کیے جائیں– اتحاد اساتذہ

Ittehad

بالآخر 76 میل اور ایک سو خواتین اسسٹنٹ پروفیسرز ترقی پا گئے

Ittehad

اولڈ راوین یونین کے انتخابات گلیکسی اور ساگا گروپس کے پینل نے جیت لیے

Ittehad

Leave a Comment