لاہور () ہائی کورٹ نے جامعہ ٹاون پنجاب یونیورسٹی کے حوالے سے زیر سماعت مقدمے کا فیصلہ جاری کر دیا ہے، لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم علی خان نے اپنے تحریری فیصلے میں ڈویلپر میاں جاوید کی انڈر ٹیکنگ کو قبول کرتے ہوئے میاں جاوید کو وعدے کے مطابق سوسایٹی کو ڈویلپ کرنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ اے اینڈ ڈی کمپنی کے میاں جاوید مینجمنٹ کمیٹی سے معاہدے کے مطابق ایک سال میں تمام ممبران کو ڈویلپ پلاٹ دے گا۔ فیصلے میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو پروجیکٹ کی نگرانی کے لیے سنیر افسر مقرر کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔ اس فیصلے میں مینجمنٹ کمیٹی جامعہ ٹاون اور وائس چانسلر کے خلاف دائر کی گئی متفرق درخواست (سی ایم) کو کورٹ نے خارج کر دیا۔ جامعہ ٹاون پنجاب یونیورسٹی سے متعلق کیس کے تحریری فیصلہ پر مینجمنٹ کمیٹی نے اطمنان کا اظہار کیا ، فیصلے سے اساتذہ اور ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مینجمنٹ کمیٹی کے سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر محمد اظہر نعیم نے کہا کہ فیصلے سے غیر یقینی کی صورتحال ختم ہو گئی ہے اورفیصلے سے جامعہ ٹاون کے مخالفین کا پروپگنڈہ دم توڑ گیا ہے اور فیصلے نے مینجمنٹ جامعہ ٹاون کو سرخرو کر دیا ہے، ان شااللہ اب اساتذہ اور ملازمین کی امنگوں کے مطابق ہاوسنگ پر وجیکٹ مکمل ہو گا۔
previous post