ریٹائرمنٹ کے قریب اور ترقی کے منتظر اسسٹنٹ و ایسوسی پروفیسرز کی فی الفور ترقیوں کا بندوست کیا جائے سییٹوں کے موجود ہونے کے باوجود مخصوص حالات و غلط قواعد و ضوابط اور بیوروکریسی کے نا مناسب رویوں کے باعث گزشتہ ایک برس کے دوران پرموشنز میں تاخیر ہوئی سزا بے چارے ملازمین کو ملی نئی حکومت فوری نوٹس لے
سرکلر پرموشن کا موجودہ طریقہ کار فرسودہ اور توہین آمیز ہے ایک صحافی نے سرکلر بارے ایک وڈیو رپورٹ یو ٹیوب پر دی ہے اگر یہ درست ہے تو انتہائی قابل افسوس ہے نئی حکومت نوٹس لے ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ خالی آسامیوں کی خالی ہونے کی تاریخ کا تعین کرئے اور اس پر جس کسی کی پرموشن کا حق بنتا ہے اسے دلوایا جائے
لاہور خصوصی رپورٹ۔ مطالبہ تو نیا نہیں ہے لیکن اس سال اس کی سنگینی میں ضرور اضافہ ہوا ہے صورت حال کچھ یوں ہے کہ جب سے باقاعدہ ائینی حکومت ختم ہوئی۔اور گزشتہ فروری سے نگران حکومت آئیں تو کبھی الیکشن ہو رہا ہے نہیں ہو رہا کی کیفیت رہی بیوروکریسی تبادلوں کے ساتھ۔ساتھ پرموشنز پر بھی پابندی لگائی جاتی رہی اگرچہ گزشتہ حکومت نے اپنی کوشش بھی کی مگر یہ پرموشن عمل میں معطلی ان کے بھی بس میں نہیں تھی اس دوران سینکڑوں سکول اساتذہ و کالج اپنے قانونی حق سے محروم ہوئے اور ریٹائر ہوگئے اور کچھ ہونے کو ہیں اس کا واحد حل سرکلر پر موشنز کا ہے جو اگر اسامی موجود ہے تو پرموشن لسٹ میں صرف اول 20 میں آنے والوں میں اگر کوئی ہے تو اس کاکیس ہو سکتا جو صریحا نا انصافی ہے دوسرا یہ کہ محکمہ ازخود یہ نہیں کرتا اس کی کوشش۔متاثرہ بندے کو کرنا پڑتی ہے جس قدر خجل خواری یہ ہے کوئی اندازہ بھی نہیں کر سکتا اس بارے میں بیوروکریسی کا جو رویہ ہے اس کا ایک ثبوت کسی یو ٹیوب چینل کے اینکر کی یہ تحقیقی رپورٹ ہے آکر ایسا ہے تو انتہائی قابل افسوس ہے اتحاد اساتذہ پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ ہر گریڈ کی اسامی کی خالی ہونے کی تاریخ کا تعین کر کے ان پر حقداروں کی پرموشن کا بندوست کروایا جائے کیونکہ حالات و واقعات ذمہ دار ہیں یا رولز مانع ہیں سستی کاہلی و نالایقی جو کچھ بھی ہے ان افراد کو ان کا حق دلایا جائے اور اگر یہ اس الفاظ کسی ذمہ دار آفیسر نے کہے ہیں تو اس کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے