2022 Latest News University / Board News

  پنجاب یونیورسٹی   میں اندھیر نگری رولز ریگولیشن اور میرٹ کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں 

ڈاکٹر نیاز کے معتمد بھی ان کی روایات سنبھالے ہوئے ہیں جو غلط کام وہ ادھورا چھوڑ گئے اس کو قانونی شکل دینے میں مصروف ہیں 

سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے  ایمر جنسی  اختیارات کے تخت پوسٹنگ آرڈرز جاری کر کے جوائنگ بھی کروا لیں سلیکشن بورڈ کی پروسیڈنگ سینڈیکیٹ میں لانا ضروری ہوتا ہے یہ قائم مقام وائس چانسلر پروسیڈنگ میٹنگ میں لائے بغیر صرف پوسٹنگ آرڈرز کو اٹھائیس جون کی میٹنگ میں لانا رہے ہیں پروسیڈنگ کو نہیں ان کا موقف ہے کہ وہ وائس چانسلر ان کو حاصل اختیارات کے تحت ان کی منظوری دے چکے ہیں  حالانکہ یہ متنازعہ ہے اور کئی ایک کو چیلنج بھی کیاجا چکا ہے ماس کمیونیکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور کی مثال سامنے ہے جن کے میرٹ کو روند کر کسی کم میرٹ والی خاتون کو سفارش پر رکھ لیا گیا

پنجاب یونیورسٹی آج کل سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا اور سٹاف میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے  ڈاکٹر نیاز کو الوداع کےہونے کے بعد ان کی شخصیت کے کئی پہلو اجاگر ہو رہے ہیں اور کئی کارنامے سامنے آ رہے ہیں مجموعی طور پر اگر جائزہ لیا جائے تومعلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے روز اول سے ہی اپنے دورانیہ کو نہ صرف کامیابی سے گزارنے بلکہ اگلا ٹنیور حاصل کرنے کی کوششیں کرنا کرنا چاہے اس کے لیے کچھ بھی غلط کرنا پڑے پرموشن سلیکشن اور تعیناتیوں میں ہر قسم کے رولز ریگولیشن قواعد وضوابط کو پس پشت ڈال کر صرف سفارش کو ترجیح دینا اور اپنی سیاسی پوزیشن بہتر بنانے کو اولیت دینا ان کا طریقہ کار رہا ایک انگریزی روزنامے نے ان کے بعض کارناموں سے پردہ ہٹایا ہے ایک نامور شخصیت کی بیٹی کو پروفیسر بنانے کی خاطر کیسے حربے استعمال کیے ماس کمیونیکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور  تو ڈٹ گئے اور معاملہ میڈیا تک لے آئے کئی ایسے ہونگے جو پی گئے اور خاموش رہنے میں عافیت سمجھتی  ایک سو ستر لوگوں کو گزشتہ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے تعینات کیے درجنوں  کہانیاں ہوںگی جو اس کے پس منظر میں جو پش منظر آنے سے رہ گئیں ان کو سنڈیکیٹ میں لانا قواعد کے مطابق ضروری ہوتا ہے ان کے معتمد خاص اور موجود قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم مظہر  ان غیر قانونی تعیناتیوں کو قانونی شکل دینے اور مٹی ڈالنے کی کوششوں میں دن رات مصروف ہیں سنڈیکیٹ کا 174 واں اجلاس اٹھائیس جون کو ہو رہا ہے بعض ممبران نے اعتراض کیا ہے کہ ان تمام تعیناتیوں کی سلیکشن پروسیسنگ کو مخفی رکھ کر صرف پوسٹنگ ارڈرزکو ایجنڈا میں کیوں رکھا گیا ہے جو سراسر قواعد کی خلاف ورزی ہے اس پر موجود انتظامیہ آئیں بائیں شائیں کرنے میں مصروف ہے ڈاکٹر نیاز اینڈ کمپنی اوپری سطح پر اسے سنبھالنے میں لگے ہیں دیکھیں وہ اس میں کتنا کامیاب رہتے ہیں

Related posts

سیالکوٹ کے تین پروفیسروں کا بلا جواز تبادلہ بعض حکومتی ذمہ داران کی غیر ذمہ دارانہ حرکت اور انتقامی کارروائی ہے

Ittehad

دسویں اور بارہویں کلاس کے تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ

Ittehad

پانچ رکنی  اعلی سطحی کمیٹی اسلامیہ یونیورسٹی  بہاولپور سکینڈل کی تحقیقات کر ے گی

Ittehad

Leave a Comment