ڈاکٹر نیاز کے معتمد بھی ان کی روایات سنبھالے ہوئے ہیں جو غلط کام وہ ادھورا چھوڑ گئے اس کو قانونی شکل دینے میں مصروف ہیں
سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے ایمر جنسی اختیارات کے تخت پوسٹنگ آرڈرز جاری کر کے جوائنگ بھی کروا لیں سلیکشن بورڈ کی پروسیڈنگ سینڈیکیٹ میں لانا ضروری ہوتا ہے یہ قائم مقام وائس چانسلر پروسیڈنگ میٹنگ میں لائے بغیر صرف پوسٹنگ آرڈرز کو اٹھائیس جون کی میٹنگ میں لانا رہے ہیں پروسیڈنگ کو نہیں ان کا موقف ہے کہ وہ وائس چانسلر ان کو حاصل اختیارات کے تحت ان کی منظوری دے چکے ہیں حالانکہ یہ متنازعہ ہے اور کئی ایک کو چیلنج بھی کیاجا چکا ہے ماس کمیونیکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور کی مثال سامنے ہے جن کے میرٹ کو روند کر کسی کم میرٹ والی خاتون کو سفارش پر رکھ لیا گیا
پنجاب یونیورسٹی آج کل سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا اور سٹاف میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے ڈاکٹر نیاز کو الوداع کےہونے کے بعد ان کی شخصیت کے کئی پہلو اجاگر ہو رہے ہیں اور کئی کارنامے سامنے آ رہے ہیں مجموعی طور پر اگر جائزہ لیا جائے تومعلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے روز اول سے ہی اپنے دورانیہ کو نہ صرف کامیابی سے گزارنے بلکہ اگلا ٹنیور حاصل کرنے کی کوششیں کرنا کرنا چاہے اس کے لیے کچھ بھی غلط کرنا پڑے پرموشن سلیکشن اور تعیناتیوں میں ہر قسم کے رولز ریگولیشن قواعد وضوابط کو پس پشت ڈال کر صرف سفارش کو ترجیح دینا اور اپنی سیاسی پوزیشن بہتر بنانے کو اولیت دینا ان کا طریقہ کار رہا ایک انگریزی روزنامے نے ان کے بعض کارناموں سے پردہ ہٹایا ہے ایک نامور شخصیت کی بیٹی کو پروفیسر بنانے کی خاطر کیسے حربے استعمال کیے ماس کمیونیکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور تو ڈٹ گئے اور معاملہ میڈیا تک لے آئے کئی ایسے ہونگے جو پی گئے اور خاموش رہنے میں عافیت سمجھتی ایک سو ستر لوگوں کو گزشتہ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے تعینات کیے درجنوں کہانیاں ہوںگی جو اس کے پس منظر میں جو پش منظر آنے سے رہ گئیں ان کو سنڈیکیٹ میں لانا قواعد کے مطابق ضروری ہوتا ہے ان کے معتمد خاص اور موجود قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم مظہر ان غیر قانونی تعیناتیوں کو قانونی شکل دینے اور مٹی ڈالنے کی کوششوں میں دن رات مصروف ہیں سنڈیکیٹ کا 174 واں اجلاس اٹھائیس جون کو ہو رہا ہے بعض ممبران نے اعتراض کیا ہے کہ ان تمام تعیناتیوں کی سلیکشن پروسیسنگ کو مخفی رکھ کر صرف پوسٹنگ ارڈرزکو ایجنڈا میں کیوں رکھا گیا ہے جو سراسر قواعد کی خلاف ورزی ہے اس پر موجود انتظامیہ آئیں بائیں شائیں کرنے میں مصروف ہے ڈاکٹر نیاز اینڈ کمپنی اوپری سطح پر اسے سنبھالنے میں لگے ہیں دیکھیں وہ اس میں کتنا کامیاب رہتے ہیں