طلباء کو فیس میں کوئی رعائت نہیں دی گئی،چھوٹے ملازم فارغ
لاہور(خصوصی رپورٹ)کرونا وبا کی مصیبت کے باوجود نجی تعلیمی اداروں کا مافیا اپنے ملازمین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہاہے۔ حالانکہ فیسوں کی مد میں ہونے والی ان کی آمدنی میں کچھ فرق نہیں پڑا۔الٹا ان کے بجلی کے بل اور دیگر اخراجات میں بھاری کمی ہوئی ہے۔سٹوڈنٹس کے سمسٹر آن لائن بدستور جاری ہیں۔لاہور میں واقع سپیرئیر یونیورسٹی، رائے ونڈ روڈ پر واقع لاہور یونیورسٹی،یونیورسٹی آف فیصل آباد لاہور کیمپس اور این سی بی اے وغیرہ اس کی مثالیں ہیں سپیرئیر اپنے ملازمین کی تیس سے پچاس فی صد تنخوائیں ہر ماہ کاٹ رہے ہیں لاہور یونیورسٹی بھی لیکچررز کی سیلری سے دس فیصد اور اوپری گریڈ کے اساتذہ کی پچیس سے تیس فی صد کاٹ رہے ہیں جبکہ طالب علموں سے پوری فیسیں وصول کر رہے۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ چھوٹے ملازمین کی اکثریت کو یہ کہ کر فارغ کر دیا ہے کہ جب کام ہوگا بلا لیں گے۔جن پراِئیویٹ سکولوں کالجوں میں ان لائن کلاسز ہو رہی ہیں وہاں نصف تنخواہ دی جارہی ہے۔ جہاں ایسا نہیں وہاں عملے کو فارغ کر دیا گیا ہے ۔ حالانکہ طلباء و طالبات سے فیسیں اسی طرح وصول کی جارہی ہیں۔اتحاد اساتذہ نے اپنے ان لائن اجلاس میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔متعلقہ افسران کی انکھیں بند کرنے کی پالیسی کی مذمت کی ہے اور اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے۔