امتحانات ،حاضری ،رزلٹ ،جرمانوں اور ایڈمیشن کے بارے میں تازہ ہدایات جاری کر دی گئیں
کالج میں منعقدہ تمام ٹیسٹوں میں طالب علموں کی حاضری لازمی ہے اس کا رجسٹر میں اندراج کرکے ریکارڈ کا حصہ بنائیں یہ پرنسپل /وائس پرنسپل یہ رجسٹرہر ماہ چیک کرکے پر اس پر دستخط کریں تعلیمی سال کے اختتام تک طالب علموں کی حاضری کو ممکن بنانا پرنسپل کی زمہ داری ہے دسمبر ٹیسٹ اور پری بورڈ کے امتحانات میں شرکت نہ کرنے والے طالب علموں کو دو سو روپے فی پیپر جرمانہ ہوگا بیماری کی بنیاد پر ٹیسٹوں سے غیر حاضر بچوں کو گورنمنٹ کے ہسپتال کے سپرنٹینڈنٹ یا مجاز اتھارٹی سے سرٹیفکیٹ مہیا کرنا ہوگا
امتحانات کے دوران نقل کرنے والے طالب علموں پر کیسز بنا کر کالج کونسل میں سزا کے لیے پیش کیے جائیں گے اور یہ فیصلہ کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیے جا سکیں گے امتحانات کے متعلق تمام ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے گا اور دوران معائنہ اعلی حکام کو دیکھایا جانے گا
تمام امتحانات میں پاس مارکس 40 فیصد مقرر کیے گئے ہیں 24 اکتوبر 2025 سے شروع ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب کے دفتر میں 8 نومبر تک پہنچانے جائیں گے
دوران سال اول و دوم کالج کے امتحانات میں غیر حاضر رہنے والے طالب علموں اور کالج میں پچھتر فیصد حاضریاں پوری نہ کرنے والوں کا بورڈ امتحان کے لیے داخلہ روک لیا جائے گا اور یہ بورڈز کے قواعد و ضوابط کے عین مطابق ہے کالج سے غیر حاضر رہنے والوں کی رول نمبر سلپ روک لی جائے گی ہاؤس ایگزمینیشن کے دوران دو یا دو سے زائد مضامین میں ،،ایف،، گریڈ لینے والوں کا داخلہ بھی نہیں بھجوایا جائے گا
لاہور( نمائندہ خصوصی) امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنانے اور طالب علموں کے لیے انہیں سنجیدگی سے لینے کی خاطر جاری ہونے والے اکیڈمک کیلنڈر میں امتحانات کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے آج ہی ڈائرکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن کالجز پنجاب کے جانب سے پرنسپلز ،ڈیٹی ڈائریکٹر اور ڈویژنل ڈائریکٹرز کے نام ایک ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں طالب علموں کی کلاسز میں حاصری ممکن بنانے اور امتحانات کے انعقاد اور ان امتحانات میں طالب علموں کی شمولیت یقینی بنانے کے لئے سخت قوانین و ضوابط سے آگاہی دی گئی ہے جو کچھ یوں ہیںکالج میں منعقدہ تمام ٹیسٹوں میں طالب علموں کی حاضری لازمی ہے اس کا رجسٹر میں اندراج کرکے ریکارڈ کا حصہ بنائیں یہ پرنسپل /وائس پرنسپل یہ رجسٹرہر ماہ چیک کرکے پر اس پر دستخط کریں تعلیمی سال کے اختتام تک طالب علموں کی حاضری کو ممکن بنانا پرنسپل کی زمہ داری ہے دسمبر ٹیسٹ اور پری بورڈ کے امتحانات میں شرکت نہ کرنے والے طالب علموں کو دو سو روپے فی پیپر جرمانہ ہوگا بیماری کی بنیاد پر ٹیسٹوں سے غیر حاضر بچوں کو گورنمنٹ کے ہسپتال کے سپرنٹینڈنٹ یا مجاز اتھارٹی سے سرٹیفکیٹ مہیا کرنا ہوگاامتحانات کے دوران نقل کرنے والے طالب علموں پر کیسز بنا کر کالج کونسل میں سزا کے لیے پیش کیے جائیں گے اور یہ فیصلہ کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیے جا سکیں گے امتحانات کے متعلق تمام ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے گا اور دوران معائنہ اعلی حکام کو دیکھایا جانے گاتمام امتحانات میں پاس مارکس 40 فیصد مقرر کیے گئے ہیں 24 اکتوبر 2025 سے شروع ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب کے دفتر میں 8 نومبر تک پہنچانے جائیں گےدوران سال اول و دوم کالج کے امتحانات میں غیر حاضر رہنے والے طالب علموں اور کالج میں پچھتر فیصد حاضریاں پوری نہ کرنے والوں کا بورڈ امتحان کے لیے داخلہ روک لیا جائے گا اور یہ بورڈز کے قواعد و ضوابط کے عین مطابق ہے کالج سے غیر حاضر رہنے والوں کی رول نمبر سلپ روک لی جائے گی ہاؤس ایگزمینیشن کے دوران دو یا دو سے زائد مضامین میں ،،ایف،، گریڈ لینے والوں کا داخلہ بھی نہیں بھجوایا جائے گا


