صوبائی بجٹ دو ہزار اکیس/بائیس کا اعلان ہو چکا ہے ایک ارب 54 کروڑ روپے پندرہ چیونیورسٹیوں کے قیام کے لیے رکھے گئے ہیں بڑا واضح ہے کہ چند کروڑ میں تو یونیورسٹی بنتی نہیں ایک مرتبہ پھر پندرہ کالجوں کے بورڈ تبدیل ہو نگے اور بین الاقوامی سطع پر ہم یہ باور کرانے میں کامیاب رہیں گے کہ پاکستان میں اعلی تعلیم کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں پاکستان کے چپے چپے پر یونیورسٹی موجود ہے جن کالجوں پر یہ یونیورسٹی سکائی لیب گرنے کو ہے ان میں اٹک ۔تونسہ ۔پاکپتن ۔حافظ آباد ۔بہاولنگر ۔لیہ۔مظفر گڑھ ۔راجن پور ۔قصور ۔شیخوپورہ ۔گوجرانوالہ کمالیہ اور بھکر کے اضلاع شامل ہیں