اتحاد اساتذہ کے زیراہتمام چودہ دسمبر کو ایک روزہ لٹریری فیسٹیول کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیسٹیول کو قبل از تقسیم کے معروف سماجی کارکن دیال سنگھ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے اور اس کا مرکزی خیال “ادب ،زندگی اور تبدیلی ہوگا”۔ اس کا مقام دیال سنگھ کالج کا آڈیٹوریم ہوگا۔فیسٹیول کے تین سیشن ہوگا۔ پہلے سیشن مقالہ جاتی ہوگا۔جس میں “ادب ،زندگی اور تبدیلی” کے موضوع پر مقالے پڑھے جائیں گے۔مقالہ جات پڑھنے والوں میں اتحاد اساتذہ کے بانی رہنما ظفر علی خاں،پنجاب یونیورسٹی میں اردو ادب کے استاد ناصر عباس نیر اور نامور تاریخ دان حسن جعفر زیدی کے نام شام ہیں۔ اسی سیشن میں پروفیسر سید باقر علی دیال سنگھ کالج سے وابستہ افراد کی علمی و ادبی خدمات پر مقالہ پڑھیں گے اور اتحاد اساتذہ پاکستان کے سیکرٹری نشرو اشاعت اتحاد اساتذہ کی تاریخ اور خدمات کا مختصر جائزہ پیش کریں گے۔اس سیشن کی میزبانی ڈاکٹر شمائلہ اور ڈاکٹر شوکت مشترکہ طور پر کریں گے۔دوسرا سیشن مکالماتی (پینل ڈسکشن) کا ہوگا۔اس کا موضوع بھی “ادب،زندگی اور تبدیلی” ہوگا ۔اس میں بطور پینلسٹ بائیں بازو کےمعروف دانشور ڈاکٹر تیمور رحمن، معروف صحافی اور لکھاری وجاہت مسعود، نامور صحافی اور انسانی حقوق کے علمبردار حسین نقی اور افسانہ نگا رنیلم احمد بشیر شریک ہوں گے۔گفتگو کی میزبانی پروفیسر وقاص احمد شہباز کریں گے۔تیسرے اور آخری سیشن میں مشاعرہ ہوگا۔جس کی صدارت منصور آفاق کریں گے جبکہ میزبانی کے فرائض عدنان محسن انجام دیں گے۔ اس موقع پر متعدد پبلشرز اپنی کتابوں کے سٹال بھی لگائیں گے جن پر انتہائی رعایتی نرخوں پر کتابیں دستیاب ہوں گی۔ادبی میلے میں لاہور بھر سے اساتذہ، طالب علم ،دانشور ،صحافی اور علم وادب سے دلچسپی رکھنے والے شہری شریک ہوں گے۔
previous post