معروف ماہر تعلیم۔ نامور سیاسی تجزیہ کار اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ صحافت کے استاد پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن آج دوپہر لاہور میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے ان کی عمر تقریباً پچاسی برس تھی ڈاکٹر پاکستان ہومن رائٹس کمیشن کے سابق چیرمین بھی رہے سماجی انصاف کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں انہوں نے اپنی روشن فکری کے بنا پر ہزاروں انسانوں کی سوچ میں ارتعاش پیدا ہے اور نوجوانوں نے اپنی راہ تبدیل کی۔ ان نے پاکستان پریس انٹر نیشنل سے بطور سب ایڈیٹر اپنے کیریئر کا آغاز کیا یہ انیس سو اکسٹھ سے انیس سو چھیاسٹھ کا زمانہ ہے وہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے الیکشن جیت کر عہدے دار منتحب ہوئے انہوں نے قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے لیے بھر پور کام کیا ان کی ایک وجہ شہرت میڈیا ہسٹورین کی ہے بی بی سی نیوز اور وائس آف امریکہ کے لیے بھی کام کیا انہیں حکومت پاکستان ان کی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز دیا گیا انہوں نے مختلف اداروں میں تقریباً پچاس تک پڑھایا پنجاب یونیورسٹی سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ مختلف اداروں میں درس وتدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے وہ حال ہی میں بطور ڈین آف کمیونیکیشن و جرنلزم بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی سے منسلک تھے ان کی تصنیف ‘دی پولیٹیکل ہسٹری آف پاکستان،نے شہرت پائی وہ لاہور کی ایک خوبصورت ابادی سکھ چین ہاؤسنگ سوسائٹی میں مقیم تھے جہاں کل ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی