عرصہ دراز سے ڈائریکٹ ریکروٹمنٹ میں حائل رکاوٹ دور ہو گئی پی پی ایل اے کی قیادت اب جلد سیٹیں پبلک سروس کمیشن سے مشتہر کروانے کی بھر پور کوششیں شروع کر دے گی
ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لیے متعلقہ سبجیکٹ میں پی ایچ ڈی کے ساتھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تسلیم شدہ کالج یا یونیورسٹی میں نو سال پڑھانے کا تجربہ اور دو ریسرچ آرٹیکل بطور پرنسپل مضنف جو کسی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے جرنل میں چھپے ہوں 2 – ایم فل ہونے کی صورت میں گیارہ سال تک کسی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تسلیم شدہ کالج یا یونیورسٹی میں پڑھانے کا تجربہ اور اس کے ساتھ چار ریسرچ آرٹیکلز بطور پرنسپل مصنف ہوں اور یہ کسی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ جرنل میں چھپے ہوں
پروفیسر گریڈ بیس کے لیے جو اہلیت کا معیار رکھا گیا ہے اس میں متعلقہ مضمون میں پی ایچ ڈی کے ساتھ بارہ سال تک ہائر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ کالج یا یونیورسٹی میں پڑھانے کا تجربہ اور چھ ریسرچ آرٹیکلز بطور پرنسپل مصنف جو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ جرنل میں چھپے ہوں
لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے ریگولیشن ونگ نے عرصہ آٹھ سال بعد کافی تگ و دو کے بعد گریڈ انیس اور بیس میں ڈائریکٹ سلیکشن کے لیے اہلیت کا معیار واضح کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے ہیں یاد رہے کہ گریڈ انیس اور بیس میں آخری بھرتی 2015 میں ہوئی تھی اس کے بعد اس میں اہلیت کے معیار کو غیر واضح چیلنج ہونےپر اسے عدالت عظمیٰ نے روک کر واضح کرنے کا حکم دیا تھا اور یوں یہ سیٹیں آٹھ نو برس تک مشتہر نہ ہو سکیں وجہ اعلی حکام کی بے حسی اور عدم پروی تھی اب موجودہ پیپلا قیادت پر اعلی پڑھے لکھے برادری کے اساتذہ کا پریشر تھا کہ ان سیٹوں کو جلد از جلد مشتہر کروایا جائے جس کی خاطر اب وہ دن رات اس کے لیے کوشاں ہیں انشا اللہ جلد رزلٹ آپ کے سامنے ہوگا