حکومتی حکمت عملی کو ناکام بنانا ہے تو گھروں سے نکل ائیں کیونکہ اب دارومدار آپ کی تعداد پر ہے حکومت کی چال چلی کہ آخری وقت تک انہیں الجھائے رکھو امید بھی دلاتے رہے کہ مانتے ہیں مگر آئی ایم نہیں مانتی قائدین بھی کنفیوژن میں رہے دھرنے کی تیاری نہیں کر پاتے تنقید کرنے یا بد دل ہونے کی بجائے اب کچھ کر گزرنے کا وقت ہے
لاہور ( اسلام آباد سے قائدین کی زبانی ) آج قائدین آگیگا سے حکومتی کمیٹی کے مابین ہونے والے مذاکرات کا آخری دور ہوا پہلے دور میں جو مشیر رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ہوا میں کچھ زبانی وعدے وعید ہوئے اور دوسرا دور میں انہیں فنانس ڈویژن کے حوالے کر دیا گیا جنہوں نے قائدین آگیگا کو صاف صاف کہہ دیا کہ فی الحال کچھ نہیں ہو سکتا دو تین ماہ انتظار کریں بجٹ تک صورتحال اگر سنبھل جاتے ہیں تو کچھ کریں گے یہی بیان قائدین آگیگا نے جاری کیا ہے کہ اب سوائے دھرنا دینے کے کوئی چارہ نہیں رہا لہذا کہا گیا ہے کہ جو بھی جہاں ہے اسلام آباد کے لیے نکل کھڑا ہو اگر سرکاری ملازمین کی اتنی تعداد جو گورنمنٹ کے اعصاب پر بھاری پڑ جائے اکٹھا ہو سکی تو دوبارہ مذاکرات ہو سکتے ہیں اور کچھ رعایتیں مل سکتی ہیں بصورت دیگر اسی تنخواہ پر کام کرنا پڑئے گا