سیکرٹریٹ گیٹ پر دھرنے کی پہلی رات بارہ بجے تک چہل پہل اور آنا جانا لگا رہا مگر جب ٹریفک کا شور کم ہوا لوگوں کی تعداد بھی کم ہوگئی نیند کا غلبہ ہونا شروع ہوا تو یاروں نے بوریت ختم کرنے کی خاطر اسے دلچسپ بنانے کا فیصلہ کیا غسل خانے کے گلوکار لوئر مال کے گلوکار بن گئے سب نے طبع آزمائی کی اور خوب رہی پھر کچھ دوست اونگھ بھی رہے ٹیچنگ کمیونٹی کے دوستوں کو بجا طور پر فخر ہونا چاہیے جب دوسرے اپنے اپنے گھروں میں آرام دہ بستروں پر آرام کر رہے تھے تو آپ کے یہ ساتھی سڑک پر آپ کے مطالبات منوانے کے لیے لیٹے تھے جہاں آپ کو ان کا شکر گزار ہونا چاہیے وہاں یہ بھی ضروری ہے کہ گچھ دیر کے لیے ہی سہی دھرنے میں ان کی دلی جوئی کے لیے ہی آئیں جب مطالبہ منوا لیا جائے گا تو صرف سٹرک پر دھرنا دینے والوں اور رات لیٹنے والوں کو ہی نہیں سب حقدار ٹھہرے جائیں گے تو حصہ ڈالنے ضرور آئیں آج صبع جب یہ رت جگے والے نہانے دھونے اور رفع حاجت کی خاطر دھرنے سے اٹھ گئے تو دھرنے کی رونق کم تھی مگر بارہ بجے کے بعد پھر دوبالا ہو گئی موج میلہ کے ساتھ ساتھ ایک بد مزاجگی بھی ہو گئی ہو یوں کہ دھوپ تیز ہوئی تو دھرنے والوں نے خیمہ نصب کرنے لگے تو پولیس والوں نے روکنے کی کوشش کی جسے چوہدری غلام مصطفی کی سربراہی میں جوشیلے ساتھیوں نے ناکام بنا دیا البتہ کچھ دیر ناگواری کی فضا ضرور رہی
next post