پہلے ایک فارمولا طے تھا کہ سینئر ترین سٹاف ممبر کو فارغ ہونے والا پرنسپل عارضی طور پرچارج منتقل کردیتا تھا اور متعلقہ ڈائریکٹر ڈی ڈی پاور دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیتا اگر چھ ماہ تک مستقل پرنسپل نہیں آتا تو پھر ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن کالجز چارج میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا کرتا مزید اگر یہ سلسلہ طوالت پکڑتا تو تیسرا نوٹیفکیشن سیکریٹریٹ سے جاری ہو جایا کرتا مگر حریص بیورو کریسی آہستہ آہستہ اختیارات سنٹرلائز کر جا رہی ہے اور اب کوئی بھی پرنسپل کی سیٹ خالی ہو تو پہلے تین سینئرز کی لسٹ طلب کی جانے لگی ہے اور فیصلہ سیکریٹریٹ کرئے گا
یوں یہ نہایت سہل امور پچیدہ بنا دئیے گئے ہیں جس میں وقت بھی زیادہ لگتا ہے اور کالجز کے چھوٹے چھوٹے کام اور درجہ چہارم کے ملازمین کی تنخواہیں رک جاتی ہیں اس وقت ساڑھے چار سو کے قریب کالجز میں یہی صورتحال ہے
لاہور ۔۔نمایندہ خصوصی ۔۔محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے کل مورخہ چودہ جون 2024 بروز جمعہ ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں پنجاب کے مختلف اضلاع کے چار کالجوں کے عارضی پرنسپلز کو ڈرائنگ آئنڈ ڈسبرسنگ پاور تفویض کی گئی ہیں تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ایف بی غوثیہ گریجویٹ کالج 333 جی بی کے انچارج پرنسپل ناصر محمود اسسٹنٹ پروفیسر انگریزی کو ڈی ڈی او پاورز دی گئی ہیں گورنمنٹ ماڈل ٹاؤن کالج لاہور کی ڈی ڈی او پاورز فارسی کے پروفیسر ڈاکٹر شکیل اسلم بیگ کو دی گئی ہیں گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج شرق پور ضلع شیخوپورہ کی ڈی ڈی او پاورز محمود الرحمن اسسٹنٹ پروفیسر اسلامیات کو ڈی ڈی او بنایا گیا ہے گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج بھگٹانوالہ ضلع سرگودھا کی ڈی ڈی او پاورز فزکس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر قاسم علی کو تفویض کی گئیں ہیں