پنجاب کی بیوروکریسی اپنی مراعات میں اضافہ کروانے کے لیے دوسرے سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کررہی ہے سیاست دان ہوش کے ناخن لیں اور دباؤ بڑھا کر کم از کم وفاق کے برابر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کروائیں
لاہور(نمائندہ خصوصی) وفاق کے بجٹ میں گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کو تنخواہ کا 35 فیصد اور گریڈ سترہ سے اوپر کے ملازمین کو تنخواہ کا 30 فیصلہ ایڈہاک ریلیف دیا گیا صوبہ پختونخوا ۔صوبہ سندھ اور بلوچستان نے مرکز کی تقلید کرتے ہوئے اتنا ہی اضافہ کر دیا مگر پنجاب نے اس سے مختلف فیصلہ کیا انہوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30فیصد ایڈہاک ریلیف دیا اور پنشنروں کو محض پانچ فیصد پر ٹرخا دیا ایسا کوئی ہے کیا یہاں کا مالی بحران دوسرے صوبوں سے زیادہ ہے ہرگز نہیں اس کی وجہ یہاں کی بیوروکریسی ہے جو بے لگام ہے سیاسی فیصلے کرتی ہے جہاں پیسہ لگانا ہو وہاں لگاتی ہے پہلے نمبر پروہ اپنی مراعات میں اضافہ کرواتی ہے دوسرے نمبر پر سیکریٹریٹ ،وزیر اعلی ہاؤس اور صوبائی اسمبلی کے ملازمین کے الاونسز میں اضافہ ترجیحات میں ہوتا ہے عام سرکاری ملازم اور پنشنرز ان کی ترجحی نہیں بجٹ میں بہت سے ایسے طبقات ہیں جن کو خوش کرنے کے لیے مالی مراعات دی گئی ہیں