سول سرونٹ ایکٹ مجریہ 1973میں تبدیلی شراکتی فنڈ کے ذریعے کاروبار کیا جائے گا
سرکاری ملازمین کے لیے موجودہ پنشن سسٹم ختم کر دیا گیا ہے خیبر پختونخوا حکومت نے نیا شراکتی پینشن فنڈ قائم کرنے لیے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے اس سسٹم کے تحت حکومت ریٹائرمنٹ پر ملازم کو پنشن نہیں دےگی بلکہ پینشن اب شراکتی پنشن فنڈ سے ملا کرئے گی اس کے لیے ملازم کی تنخواہ میں سے ہر ماہ ایک طے شدہ رقم کاٹی جائے گی ۔متعلقہ محکمہ بجٹ کے ذریعے رقم مہیا کرئے گا اس فنڈ کا مینجر سود یا سود سے پاک ،کوئی بھی بینکنگ سسٹم کے ذریعے سرمایہ کاری کرئے گا صوبائی حکومت کے مجاز حکام محکمہ خزانہ میں ایک خصوصی سیل قائم کریں گے جو اس فنڈ میں جمع کی گئی رقم کا انتظام کرئے گا یہ سیل ملازمین کی شکایات بھی دور کرنے کا ذمہ دار ہوگا ملازمین رائے دے سکیں گے کہ اسے سودی یا غیر سودی کس نظام کے تحت اسے چلایا جائے اس فنڈ میں جمع روم کا بیس فیصد ریٹائر منٹ کے وقت ملازم کو دی جا سکے گی بقایا اسی فیصد سرمایہ کاری میں لگایا جائے گا جس کا منافع اسے ملتا رہے گا یہ مدت بیس سال ہا فوتگی تک جو بھی پہلے ہو تک منافع مل گا