2022 Latest News Press Releases

اقتدار کی شکست و ریخت کی آڑ میں وائس چانسلر کی پوسٹ پر شب خون مارنے کی سازش

منظوری کس سے لی جب کسی اتھارٹی کا وجود ہی نہیں۔ایک سیاسی جماعت بیوروکریسی کے ساتھ ملی بھگت سے جلد ازجلد اپنا وی سی لگوانا چاہتی ہے

پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر  اپنی مدت ملازمت مکمل کرکے آٹھ جون دو ہزار بائیس کو ریٹائر ہو رہے ہیں مگر جب اس آسامی پر کل ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر آسامی کو مشتہر کرکے امیدواران سے درخواستیں طلب کی گئی تو تعلیمی حلقے حیران رہ گئے کیونکہ یہ روایت سے ہٹ کے ہے عموماً ایسا ہوتا ہے کہ جب بھی کوئی جامعہ کا وائس چانسلر ریٹائر ہوتا ہے تو کچھ عرصہ کے لیے چارج پرووائس چانسلر کے پاس چلا جاتا ہے ڈیپارٹمنٹ ان کی آسامی کو خالی نوٹیفائی کرتی ہے اور پھر اس پر ریکروٹمنٹ کا پراسیس شروع کیا جاتا ہے مگر ایک حکومت کا دور اختتام کو پہنچ گیا اور دوسرا شروع نہیں ہو سکا تو ایک سیاسی جماعت نے جسے سازشی حکمت عملی پر ملکہ حاصل ہے نے اس سنہری موقع سے فایدہ اٹھانے کا پروگرام بنا لیا کچھ صوبائی ماتحت افسران اس سازش میں شریک کرلیے اور ایک نوٹیفیکیشن کر دیا کہ صوبائی حکومت کی منظوری سے ایک سرچ کمیٹی تشکیل دی گئی کون نہیں جانتا کہ چھ اپریل کو نہ کوئی حکومت تھی یعنی وزیر اعلی ۔نہ محکمے کا وزیر نہ چانسلر تو پھر منظوری کس سے حاصل کر لی گئی یہ سب کھیل ہے جو خوبصورتی سے کھیلا جا رہا ہے یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ جامعہ پنجاب میں ایک کالعدم سٹوڈنٹ گروپ اس سیاسی جماعت کی آکسیجن ہے جس کے بل بوتے پر سیاسی جماعت زندہ ہے اور موجودہ وائس چانسلر اس طلبہ تنظیم کو توانا رکھنے کے لیے کس طرح لازم  اتحاد اساتذہ یہ چاہتی ہےکہ تعلیمی اداروں کے فیصلے سیاسی مصلحتوں سے بالا تر ہو کر کیے جائیں قومی سطع پر یہ اتفاق رائے پیدا کیا جائے کہ تعلیمی اداروں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے دیا جائے الیکشن کمیشن میں ہر سیاسی جماعت حلف دے کہ وہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں سیاسی مداخلت نہیں کریے گی یہ ملکی ترقی کے لیے بے حد ضروری ہے

Related posts

Amendments in the Punjab Govt. Servants’ Benevolent Fund (10-May-2019)

Ittehad

زوالوجی کے پروفیسر محمد اکرم طاہر انتقال کر گئے 

Ittehad

آزادی صحافت کے داعیوں نے دباؤ میں آ کر اپنے استاد کی پریس کانفرنس نہ ہونے دی 

Ittehad

Leave a Comment