پنجاب اور خیبر پختونخوا سے اسلام آباد داخل ہونے سے روکنے پر ٹریفک جیم سے دونوں شہروں میں کاروبار زندگی متاثر ہوئی حکومت نے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رکھی ہے وہ کسی بھی طور ادھر اودھر ہونے کو بلکل تیار نہیں انہوں نے جو ملازمین کے رہنماؤں کو افر کی تھی اس سے ہٹ کر کچھ بھی کر۔ےکو آمادہ ۔ہیں گریڈ ایک سے سولہ تک ملازمین کی تنخواہوں میں چالیس فیصد اضافہ جسے ملازمین بیس سے چوبیس فیصد کیہ کرئے ہیں اور وہ بھی صرف وفاقی ملازمین کے لیے صوبائی ملازمین اپنے اپنے صوبوں سے رجوع کریں اور وہاں جا کر احتجاج کریں اس کے علاؤہ ہر مطالبے کو مسترد کر چکے ہیں جس کی بنا پر فریقین کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہو چکا ہے سرکاری ملازمین سیکرٹریٹ کے اندر اور باہر والے باہر رات گئے حکومت نے بیس سے پچیس رہنماؤں کو گرفتار کر لیا جس سے احتجاج میں کمی کی بجائے مزید شدت آگئی اور ایک اور مطالبہ شامل ہو گیا اب صورتحال یوں ہے کہ شام پانچ بجے تک محاذ آرائی جاری ہے دونوں جانب سے کسی لچک کا مظاہرہ نہیں ہو رہا
previous post