اتحاد اساتذہ کی مرکزی رہنما محترمہ فائزہ رعنا نے پنجاب کے تمام کالجز کے لیڈر اور اساتذہ اس ناانصافی کے خلاف قراردادیں منظور کر کے حکام بالا کو بھجوائیں اس سے بڑی اور کیا نا انصافی ہو سکتی ہے کہ کسی کو بلا جواز ڈس کو لیٹ کر دیا جائے اور کسی من پسند کو ایڈجسٹ کر دیا جائے
محکمہ ہائر ایجوکیشن کا ہر استاد غیر محفوظ ۔کوئی بھی طاقتور اسے ڈی سیٹ کر کے خود اس کی سیٹ پر براجمان ہو جائےگا
میسر اطلاعات کے مطابق گورنمنٹ گریجویٹ کالج رابعہ بصری برائے خواتین کی شماریات کی لیکچرر محترمہ مدیحہ ممتاز اپنے فرائض منصبی انجام دے رہی تھیں کہ اچانک خبر آئی کہ ان کی یہاں سے ختم کر دی گئی ہے ان کو یہاں سے ٹرانسفر کر کے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرنا ان کی شماریات کی پوسٹ کو کنورٹ کر کے لیکچرر سائیکالوجی بنا دیا گیا ہےاور اس پوسٹ پر قصور سے ایک طیبہ نامی خاتون کو پوسٹ کر دیا گیا ہے
اتحاد اساتذہ پاکستان نے اس ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ہے مرکزی رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان محترمہ فائزہ رعنا نے مدیحہ ممتاز سے فوری رابطہ کر کے اسے ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی اور وعدہ کیا کہ ہر محاذ پر اس کا قانونیت کو چیلنج کیا جائے اور مطالبہ کیا کہ حکومت ۔فورا یہ آرڈرز واپس لے اور سائیکالوجی کی خاتون کو کہیں اور ایڈجسٹ کرئے
اتحاد اساتذہ پاکستان اس ناانصافی کی مذمت کرتی ہے اور خواہش کرتی ہے کہ تمام پارٹیاں اس روئیے کے خلاف مشترکہ جد و جہد کریں تاکہ مستقبل میں اس پریکٹس کا اعادہ نہ ہو مصلحت پسندی کسی بھی فرد کو پریشانی سے دوچار کر سکتی ہے
لاہور محکمہ ہائر ایجوکیشن کی تاریخ میں یہ پہلا واقع ہے کہ کسی طاقتور ہاتھ کے ایما پر کسی کو ایڈجسٹ کرنے کی خاطر کسی بے قصور کو بلا وجہ ڈس کو لیٹ کر کے اس کی سیٹ کو کنورٹ کر کے کسی اور کو پوسٹ کر دیا جائے خالی سیٹوں پر پوسٹنگ کا جو جمعہ بازار لگا رہا وہ سب کے سامنے ہے لیکن کسی کو بیٹھے بٹھائے یوں اٹھاکر پھینکنا صریحاً نا انصافی ہے اسے روکا نہ گیا تو یہ نا سور بن جائے لہذا او سب مل کر اس کے آگے بند باندھیں