پنجاب یونیورسٹی شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان کےزیر اہتمام *تاریخ پڑھانے اور تاریخ لکھنے میں ابھرتے رحجانات* کے موضوع پر قومی ورکشاپ اختتام پزیر ہو گئی۔ اس ورکشاپ میں پاکستان کی 20 جامعات کے مورخین شریک ہوئے۔ ورکشاپ میں افتتاحی سیشن کے علاوہ تین اکیڈمک سیشن ہوئے جہاں ملک بھر سے آئے ہوئے معززین نے علم تاریخ کی ترویج، تاریخ کو لکھنے اور پڑھانے کے جدید رحجانات پر گفتگو کرئے ہوئے تجاویز دیں۔ ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں مورخین نے *پاکستان ہسٹری کونسل* کے قیام کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان کے چئیرمین، پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین کی کنوئیر شپ میں ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جو مجوزہ کونسل آئین، قواعد و ضوابط اورٹی او آر طے کرے گی۔ اس کمیٹی میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد سے ڈاکٹر رضوان اللہ کوکب، یونیورسٹی آف کراچی سے ڈاکٹر معیز خان، اور قائد اعظم یونیورسٹی سے ڈاکٹر فخر بلال شامل کیے گئے۔ ورکشاپ میں یہ بھی طے کیا گیا کہ اس مجوزہ کونسل کے پلیٹ فارم سے پاکستان بھر کے مورخین اور ہسٹری پر کام کرنے والے افراد کے اجلاس مستقل بنیادوں پر منعقد کئے جائیں گے۔ پاکستان کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک خصوصی دستاویز تیار کی جائے گی جس میں مختلف جامعات اور کالجز سے تعلق رکھنے والے افراد کے مقالہ جات شامل کئے جائیں گے۔ملک بھر سے آئے تاریخ دانوں نے شعبہ تاریخ ، پنجاب یونیورسٹی کے اس اقدام کو سراہا کہ انہوں نے برتری لیتے ہوئے ایک خوبصورت ورکشاپ کا اہتمام کیا ہے۔