دوسال قبل ہائر ایجوکیشن کو 95 ارب ملے تھے،گزشتہ سال 86 اور اب 74۔70 ارب دئیے گئے
لاہور( پ ر) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیزاکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرپروفیسر ڈاکٹڑ ممتاز انور چوہدری نے گزشتہ سالوں سے ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں بتدریج کمی کی جانب یونیورسٹی پروفیسرز کی توجہ مبذول کروانے کے لئے اساتذہ کے نام ایک کھلا خط لکھا اور اسے اساتذہ کے نام بھی جاری کیا۔ہائر ایجوکیشن کے بجٹ کے حوالے سے وہ کیا فرماتے ہیں وہ ضرور پڑھیں۔
قابل احترام اساتذہ کرام! بجٹ کے حوالے سے تھوڑی سی تصحیح فرما لیں، یہ 29.47 بلین صرف ڈویلپمینٹ بجٹ ھے جو پچھلے سال سے 1.47 بلین ذیادہ ھے-لیکن اس کا ھر گز مطلب یہ نہیں کہ یہ ڈویلپمینٹ بجٹ کافی ھے- پچھلے سال سے ایچ ای سی نے 55 ارب کی ڈیمانڈ کی تھی اور اس سال وہ مطلوبہ رقم 62 ارب درکار تھی-قابل تشویش بات یہ ھے کہ اعلی تعلیم کا مجموعی بجٹ جو 2019-2018 میں 95 ارب سے کم ھو 20-2019 میں 86 ارب رہ گیا تھا اب مذید کم ھو کر 70.74 ارب رہ گیا ھے- بادی النظر میں یونیورسٹیاں ریسرچ اور ڈویلپمینٹ کے ساتھ ساتھ تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں رہیں گی کیونکہ ان کی کرونا کی وجہ سےاپنی ریسورسز (مثلاً فیسوں ) سے آمدنی بھی متاثر ھو گی-اس لیے ھم حکومت اور عوامی نمائندوں سے مطالبہ کرتے ھیں کہ اعلی تعلیم کے بجٹ کو کم از کم 103 ارب تک ضرور منظور کریں جس کی ڈیمانڈ ایچ ای سی نے گزشتہ سال کی تھی۔تاکہ اعلی تعلیم کو تباہ ھونے سے بچایا جا سکے۔
پروفیسر ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری
صدر- فپواسا، پنجاب