لاہور کا میڈیا مالکان کے دباؤ میں نام لکھنے سے گریزاں کون نہیں جانتا کہ لاہور کینال پر کن تعلیمی اداروں کے لڑکے سنڈے کے سنڈے ون ویلنگ کرتے تھے جس سے کئی ہلاکتیں ہوئیں میڈیا میں منافقت کلچر فروغ پا رہا ہے عدم واقفیت میں رکھ کر کیا صحافی اپنے پیشے سے انصاف کر رہے ہیں
لاہور(خصوصی رپورٹ) الیکٹرون اور پرنٹ میڈیا میں ایک خبر نشر ہو رہی ہے کہ لاہور کے نجی تعلیمی اداروں نے بد فماش لڑکوں نبا رکھا ہے جس کا نام 102 رکھا ہوا ہے رپورٹ کے مطابق اس میں 35 لوگ شامل ہیں یہ گینگ جہاں ان کا مفاد ہوتا ہے سکولوں کے باہر جا کرنہتے طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں لاہور کے علاقے گلبرگ میں ایک نوجوان پر جب تشدد کیا گیا تو ایک الیکٹرون چینل نے خبر نشر کر دی اس کی تقلید میں سب یہ مبہم خبر نشر کر رہے ہیں سب جانتے ہیں کہ یہ کس نجی تعلیمی ادارے کے طلبہ ہیں لیکن اس تعلیمی ادارے کی ساکھ متاثر نہ ہو مالکان کے دباؤ یا لالچ میں نام نہیں لے رہے ان صحافیوں سے سوال ہے کہ وہ اپنے پیشے سے بد دیانتی نہیں کر رہے صحافتی تقاضوں سے انصاف کر رہے ہیں