محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب میں کئی ملازمین ایسے بھی ہیں جو ملازمت میں آئے تھوڑا عرصہ ملازمت میں رہے اور پھر بغیر کسی اطلاع کے کہیں چلے گئے اور بھر کبھی پیچھے مڑ کر بھی نہیں دیکھا یا پھر سال دو سال کی چھٹی لی اور کبھی واپس نہیں آئے خود محکمہ کے پاس بھی ریکارڈ نہیں کہ وہ کب چھٹی لے کر گئے اور کتنی چھٹی لے کر گئے ایسے غیر حاضر افراد کی ایک لسٹ بنائی گئی اور انہیں پیش ہوکر وضاحت کرنے کا نوٹس دیا گیا بار بار ایسا کیا گیا ہر آنے والے سیکرٹری نے ایسا کیا مگر نہ انہیں واپس آنا تھا نہ وہ آئے تاریخ مدت ملازمت پوری ہونے پر ہی محکمہ کی ان سے جان چھوٹی باقیوں کے ساتھ وہ پریکٹس جاری ہے وہ کونسا نوکری سے فارغ کرنے کا پروسس ہے جو نہ مکمل ہوتا ہے نہ انہیں فارغ کیا جاتا پہلا نام ہی لے لیجیے عارف فاروق لیکچرر فزکس کا ہے جو صرف ایک دو سال چھٹی لے کر کینیڈا چلے گئے کبھی واپس نہیں آئے اپنی تاریخ پیدائش پانچ اگست انیس سو باسٹھ کے مطابق وہ ہوتے تو چار اگست دو ہزار بائیس کو ریٹائر بھی ہو جاتے وہ میرے حساب سے انیس سو اکانوے سے ملازمت کو خیر باد کہہ کے کینیڈا سیٹل ہو چکے وہاں کی شہریت ہے وہاں اب ان کے پوتے دوہتے ہیں سکونت پذیر ہیں مگر محکمہ کےپاس ریکارڈ نہ ہونے کے باعث انہیں سب کو دو ہزار تیرہ سے مفرور قرار دے رہے ہیں بہت سے ہیں جن کی غیر حاضر ہوئے کی ایک ہی تاریخ لکھ دی ہے ستائیس جنوری دو ہزار تیرہ صاف نظر آتا ہے کہ سب کی بھاگنے کی ایک تاریخ نہیں ہو سکتی بہر حال یہ صورت حال ہے محکمہ ہائر ایجوکیشن کی مشق جاری ہے ان ایک سو نوے کی لسٹ حاضر خدمت ہے ملاحظہ فرمالیجیے