دھرنے پر موجود شرکاء کے لیڈران کے ساتھ حکام کی ملاقات ہوئی اسے مذاکرات کا پہلا دور کہا جا رہا ہے اب تک کی اطلاعات کے مطابق دھرنے کے لوگ محتلف سمتوں سے اکٹھے ہو رہے ہیں ابھی تک مذاکرات کے دوسرے حصے کی کال نہیں آئی جو متوقع ہے وہاں ایک خاصی تعداد جمع ہو گئی ہے لیڈران خطاب کر رہے اجتماعی رائے جو سامنے آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ مظاہرین اس مرتبہ طے شدہ معاملات کا نوٹیفیکیشن لیے بغیر دھرنا نہیں چھوڑیں گے دوسری بات یہ کہ حکومتی افر صرف وفاقی ملازمین کے لیے ہی کر سکتی ہے جیسا کہ ان کا موقف ہے مگر شرکا میں ایک بڑی تعداد خیبر پختونخوا اور پنجاب کے صوبائی ملازمین کی ہے وہ بضد ہیں کہ صوبائی حکومتوں کو بھی احکامات جاری کیے جائیں دوسرے دور میں ان امور پر بات ہوگی مذاکراتی وفد میں چونکہ صوبوں کی تنظیموں کے ۔نمائندگان بھی ہیں لہذا اس پر بات یقینی ہے دوسری جانب صوبائی ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی جانب سے ایک لیٹر جاری ہوا ہے جس میں تمام صوبائی سیکریٹری صاحبان کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر حاضر تمام ملازمین کی فہرستیں بنا کر بھجوائی جائیں اس طرح کی گیدڑ بھپکیاں ایسے مواقع پر لگائی ہی جاتی ہیں