ان کی سلیکشن گزشتہ برس کے شروع میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوئی تھی محکمہ مختلف جوازات بنا کر ان کی پوسٹنگ کو موخر کرتا رہا اب بھی انہوں نے احتجاج کیا تو یہ آرڈرز کیے گئے
لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔ کئی ماہ کی تاخیر کے بعد گذشہ برس پنجاب پبلک سروس کمیشن سے سلیکٹ ہونے والی ایک سو اکیاسی خواتین لیکچررز اردو کے احکامات تقرری جاری ہو گئے قاعدے کے مطابق جب پنجاب پبلک سروس کمیشن انٹرویو کے بعد نتائج کا اعلان کر دیتا ہے تو کئی مراحل کے بعد احکامات تقرری جاری ہوتے ہیں پہلے کمیشن فائل محکمے کو بھجواتا ہے جس میں ایک دو ماہ لگ جاتے ہیں پھر دفتری عملہ تقرری کی اجازت حاصل کرنے کے لیے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کیس پٹ آپ کرتا ہے اس مرحلے کے طے پانے کے بعد متعلقہ مضمون کی دستیاب آسامیوں کی فہرست مرتب کروائی جاتی ہے اور منتحب امیدواران کو لاہور میں کسی جگہ بلوایا جاتا ہے اور میرٹ کے مطابق ان کے سامنے وہ فہرست رکھی جاتی ہے امیدوار سے کہا جاتا ہے کہ اپنی پوسٹگ کی تین آپشن دیں اس مرحلے کے محکمہ دستیاب آسامیوں میرٹ اور امیدوار کی دی گئی آپشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے تقرری کی پرپوزل تیار کرتا ہے اور متعلقہ اتھارٹی سے منظوری کے بعد احکامات جاری کرتا ہے اس مرتبہ ان مراحل کو باوجوہ طوالت دی جاتی رہی جس سے حکومت سمیت بہتوں کو فائیدہ ہوا متاثرہ خواتین کو بلآخر احتجاج کر کے حکومت کی توجہ مبذول کروانا پڑی تب جا کر تقرری کے آرڈرز جاری ہوئےلاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔ کئی ماہ کی تاخیر کے بعد گذشہ برس پنجاب پبلک سروس کمیشن سے سلیکٹ ہونے والی ایک سو اکیاسی خواتین لیکچررز اردو کے احکامات تقرری جاری ہو گئے قاعدے کے مطابق جب پنجاب پبلک سروس کمیشن انٹرویو کے بعد نتائج کا اعلان کر دیتا ہے تو کئی مراحل کے بعد احکامات تقرری جاری ہوتے ہیں پہلے کمیشن فائل محکمے کو بھجواتا ہے جس میں ایک دو ماہ لگ جاتے ہیں پھر دفتری عملہ تقرری کی اجازت حاصل کرنے کے لیے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کیس پٹ آپ کرتا ہے اس مرحلے کے طے پانے کے بعد متعلقہ مضمون کی دستیاب آسامیوں کی فہرست مرتب کروائی جاتی ہے اور منتحب امیدواران کو لاہور میں کسی جگہ بلوایا جاتا ہے اور میرٹ کے مطابق ان کے سامنے وہ فہرست رکھی جاتی ہے امیدوار سے کہا جاتا ہے کہ اپنی پوسٹگ کی تین آپشن دیں اس مرحلے کے محکمہ دستیاب آسامیوں میرٹ اور امیدوار کی دی گئی آپشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے تقرری کی پرپوزل تیار کرتا ہے اور متعلقہ اتھارٹی سے منظوری کے بعد احکامات جاری کرتا ہے اس مرتبہ ان مراحل کو باوجوہ طوالت دی جاتی رہی جس سے حکومت سمیت بہتوں کو فائیدہ ہوا متاثرہ خواتین کو بلآخر احتجاج کر کے حکومت کی توجہ مبذول کروانا پڑی تب جا کر تقرری کے آرڈرز جاری ہوئے
Urdu-Female-Lecturers-Orders.-1