لاہور۔12 مارچ کو دیال سنگھ کالج میں پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس ہوا،جس میں اساتزہ کے غیر حل شدہ مسائل اور اعلی حکام کے روئیے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کے بعد اساتذہ سراپا احتجاج ہیں۔سیاہ پٹیاں باندھ کر فرائض منصبی انجام دے رہے ہیں اور بیوروکریسی اور سیاسی حکام کی سستی اور اور اساتذہ کے مسائل کی جانب عدم توجہی پر مذمتی اور اپنے مطالبات کے حق میں قرادادیں پاس کرکے متعلقہ حکام تک پہنچا رہے ہیں۔دوسرے مرحلے پر 19مارچ کو تمام اضلاع کے کالج اساتذہ اپنے اپنے علاقوں میں نمایاں مقام پر احتجاج کریں گے۔ جبکہ لاہورڈویژن کے اساتذہ سیکرٹریٹ کے سامنے سراپا احتجاج ہوں گے۔ بعد بھی اگر ان کے مسائل حل نہ کئے گئے تو 26 مارچ 2019سے اسمبلی ہال کے سامنے غیرمعینہ مدت کیلئے دھرنے کا اآغاز کیا جائے گا۔اساتذہ رہنمائوں نے اس مرتبہ مطالبات کی فہرست انتہائی مختصر رکھتے ہوئے محض تین مطالبات سامنے رکھے ہیں۔ان میں کنٹریکٹ ریگولرائزڈ لیکچررز کی سروس اور پے پروٹیکشن،اساتذہ کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کا فوری خاتمہ اور خیبر پختونخواہ کی طرز پر ترقیوں کا پانچ درجاتی فارمولا شامل ہے۔