حکومت پنجاب نے گزشتہ برس مئی میں بینولینٹ فنڈ میں دی جانے والی مختلف سہولیات کی شرح میں جو اضافہ کیا تھا وہ گزشتہ دنوں اچانک واپس لے لیا اور اس کی کوئی معقول وجہ بھی نہیں بتائی گئی یاد رہے کہ پنجاب کے سبھی سرکاری ملازم اپنی تنخواہ کا تین فیصد کٹواتے ہیں جو ایک مشترکہ فنڈ میں جمع ہوتے رہتے ہیں اور اربوں روپے مختلف بینکوں میں جمع ہیں اس کے انتظامی معاملات چلانے کے لیے بورڈ ہے جو محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن۔ کے ماتحت کام کرتا ہے جوں ہی ہر سال تنخواہیں بڑھتی ہیں تو یہ کٹوتی بھی خود بخود بڑھ جاتی ہے لیکن مختلف مراعات میں اضافے کبھی کبھار ہی ہوتے ہیں اس میں سال ہا سال لگتے ہیں ابھی پچھلے برس ایک عرصے بعد دو مئی کو ایک نوٹیفکیشن میں کچھ اضافے کیے گیے خاص طور پر بچوں کے وظائف میں۔ ۔ملازمین خوش تھے کہ ان کی مشکلات میں کمی ہو گی مگر ان کی یہ امیدیں پر اوس پڑ گئی جب حکومت پنجاب نے یہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا ملازمین کی تقریباً سبھی تنظیموں نے اس فیصلے کی مذمت کی ہے کسی کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ یہ رقم تو حکومتی بجٹ کا حصہ تو ہوتا نہیں تو پھر ایسا کیونکر کیا گیا اتحاد اساتذہ کا مطالبہ ہےکہ نوٹیفکیشن واپسی کا فیصلہ واپس لیا جائے اور اسے فوری طور پر بحال کیا جائے2
previous post
next post